ایسا کیوں ہوتا ہے !

مصنف : سید عمر فاران بخاری

سلسلہ : نظم

شمارہ : جولائی 2011

 

ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
 ہجر کا موسم لوٹ آتا ہے 
خزاں رتوں کی ویرانی در آتی ہے 
اور سانسوں میں اضطراب بھر جاتا ہے 
ایسا کیوں ہوتا ہے ؟
جب ملن کے لمحات ابدی لگنے لگتے ہیں 
جب دل میں پھول کھلنے لگتے ہیں 
 جب رفاقتوں سے شامیں مہکنے لگتی ہیں 
جب اِک یقیں سا ہونے لگتا ہے 
کہ ہجرکی خزاں رت پھر کبھی نہ آئے گی 
رفاقتیں ہی اب ہمارا مقدر ٹھہریں گی 
تو ایسا کیوں ہوتا ہے 
پھر سے ہجر کا موسم لوٹ آتا ہے؟ 
ایسا کیوں ہوتا ہے 
ایسا کیوں ہوتا ہے …… !!! 
( دیار غیر میں مقیم باپ سے ملن اور پھر جدائی سے متعلق ایک بیٹے کے جذبات ۔ انہیں جذبات ہی سمجھا جائے اور ادب کی کسوٹی پر نہ پرکھا جائے۔ )