نبی کی رہ پر چلن ہو تو نعت ہوتی ہے
جو سنتوں سے لگن ہو تو نعت ہوتی ہے
نہیں ہے نعت فقط نام شعر گوئی کا
عمل مآلِ سخن ہو تو نعت ہوتی ہے
جو کوئی مدح محمد میں محو ہو بلبل
حدیث اس کا چمن ہو تو نعت ہوتی ہے
فقط زبان ہی نہیں دل بھی ہو غلام ان کا
مطیع سارا بدن ہو تو نعت ہوتی ہے
کلامِ میرِ امم سے قرار ملتا ہے
حدیث سایہ ِفگن ہو تو نعت ہوتی ہے
کبھی بھی ملک و وطن کے نہ دین ہو تابع
جو دین کے تابع وطن ہو تو نعت ہوتی ہے
جہاں بھر میں نفاذ نظام حق کے لیے
قبول دار و رسن ہو تو نعت ہوتی ہے
ہر ایک شعر گرے برق بن کے باطل پر
نظام ضرب کہن ہو تو نعت ہوتی ہے
خدا کی رہ میں بہے خوں کی آبیاری
جہاں میں سرو و سمن ہو تو نعت ہوتی ہے
سنو اے نعت نگارو ! کہ صدق گوئی ہے
خون جگر پلانے کا فن ہو تو نعت ہوتی ہے
یہ شعر و فکر و تخیل کا قافلہ جعفر
عمل کی دھن میں مگن ہو تو نعت ہوتی ہے