جو فردوسِ تصور ہیں وہ منظر یاد آتے ہیں
مدینے کے گلے کوچے برابر یاد آتے ہیں
جو لگتا ہے کوئی کنکر بدن پر دین کی خاطر
تو دل کو وادی طائف کے پتھر یاد آتے ہیں
فضاؤں میں اگر کوئی پرندہ رقص کرتا ہے
تو آنکھوں کو مدینے کے کبوتر یاد آتے ہیں
مراتب پائے ہیں کیا کیا تری ؐ نسبت سے ذروں نے
ابوبکرؓ و عمرؓ و عثمانؓ و حیدرؓ یاد آتے ہیں
اخوت اور ایثار و محبت جن کا شیوہ تھا
وہ عالی ظرف اصحابِؓ پیمبرؐ یاد آتے ہیں
زمانے کی گراں خوابی کا عالم دیکھ کر ازہرؔ
نبیؐ کے دیں کو بیداری کے پیکر یاد آتے ہیں