میں کیا ہوں معلوم نہیں

مصنف : واصف علی واصف

سلسلہ : نظم

شمارہ : مارچ 2012

 

میں کیا ہوں معلوم نہیں
میں قاسم مقسوم نہیں

 

میں تسلیم کا پیکر ہوں
میں حاکم محکوم نہیں

 

میں نے ظلم سہے لیکن
میں پھر بھی مظلوم نہیں

 

تیری رحمت چھوڑے کون
توبہ میں معصوم نہیں

 

میرے تبریزی انداز
میں مولائے روم نہیں

 

میں مخلوق کا خادم ہوں
کون میرا مخدوم نہیں

 

جیتے جی مر جاتا ہوں
مر کے میں معدوم نہیں

 

میں نے کیا کیا دیکھا ہے
میں یونہی مغموم نہیں

 

میں مایوس نہیں لیکن
امید موہوم نہیں

 

واصف کیا نظمیں لکھے
رنگِ جہاں منظوم نہیں