واصف علی واصف


مضامین

  بدلے ہوئے حالات سے ڈر جاتا ہوں اکثر شیرازہ ملت ہوں ، بکھر جاتا ہوں اکثر   میں ایسا سفینہ ہوں کہ ساحل کی صدا پر طوفان کے سینے میں اْتر جاتا ہوں اکثر   میں موت کو پاتا ہوں کبھی زیرِ کفِ پا ہستی کے گماں سے بھی گزر جاتا ہوں ا...


  میں کیا ہوں معلوم نہیں میں قاسم مقسوم نہیں   میں تسلیم کا پیکر ہوں میں حاکم محکوم نہیں   میں نے ظلم سہے لیکن میں پھر بھی مظلوم نہیں   تیری رحمت چھوڑے کون توبہ میں معصوم نہیں   میرے تبریزی انداز میں مولائ...


            ہرخیال اپنے مخصوص پیرہن میں آتا ہے یہ پیرہن الفاظ سے بنتا ہے ۔ خیال نازل فرمانے والے نے الفاظ نازل فرمائے ہیں۔ الفاظ ہی کے دم سے انسان کو جانوروں سے زیادہ ممتاز بنایا گیا۔ انسان اشرف ہے اس لیے کہ وہ ناطق ہے ۔انسان کو بیان کی دولت سے نو...


            آنسو وہ موتی ہیں جو رات کے آنگن میں درد والے دل کی سیپ کے باطن سے ظہورکرتے ہیں اور انسان کی آنکھ سے ٹپکتے ہیں۔ یہ آسمان فکر کے ستارے ہیں کہ اند ر کی آگ کے انگارے ہیں۔ آنسو کیاہیں ؟ بس موتی ہیں ، چمکنے والے ، بہنے والے ، گرم آنسو، فریاد...


            اخلاقیات کی تعریف کرنا آسان نہیں کسی ایک دورکا قانون اخلاقیات کسی دوسرے دور میں بداخلاقی ہو سکتا ہے ۔ کسی خاص جغرافیائی حالات کا ضابطہ اخلاق کسی مختلف جغرافیائی حالات کے ممالک میں کچھ اور صورت اختیار کر جاتا ہے ۔ بہر حال اخلاقیات کے با...