سفرنامہ


مضامین

گورِ امیر (امیر تیمور کامقبرہ): دنیا کی تاریخ میں بالعموم اور مسلمانوں کی تاریخ میں بالخصوص امیر تیمور (م: 1405 ع(ایک بڑا معتبرنام ہے۔ چودھویں صدی کی آباد دنیا کے بیشتر تہذیبی اورعلمی مراکز تیمور کے ہاتھوں تباہ وبرباد ہوئے۔پہلوں کے مقابلے میں بڑا...


کمرے میں ہماری آپس کی گفتگو اور گپ شپ چلتی رہتی تھی۔چٹکلے ،لطیفے ایک دوسرے پر چوٹیں،ایک دوسرے کے حال احوال وغیرہ ،سب چلتا رہتا اور ماحول انتہائی پرلطف اورپرکشش رہتا۔ہمارے درمیان کبھی کوئی جھگڑا نہ ہوا،کبھی کوئی مذہبی یا سیاسی اختلاف پیدا نہ ہوا۔یہ...


اُلجھاؤ: جیساکہ پہلے لکھ چکا ہوں ہمارا ہوٹل ،نہ جانے ہوٹلز کی کونسی کیٹگری میں تھا،کسی طور بھی متائثرکن نہ تھا۔نہ استقبالیہ پرکشش ، نہ ہی لابی کشادہ ،نہ ہی کمرے کشادہ اور اعلیٰ سہولیات سے مزین تھے۔نہ ہی روم سروس مہیا تھی اور نہ ہی صفائی کاکوئی من...


غار حرا،مہبط وحی خدا: جس طرح ہماری بس والے نے ہمیں غار حرا کی زیارت کروائی تھی،اُ س سے شوقِ زیارت کو افزونی ملی اور اچھی بھلی تشنگی لے کر،ہم واپس آئے۔اپنے ذہن میں پلان بنایا کہ موقع ملا ،تو ایک بار غار حرا کے قدموں میں ضرور حاضری دینی ہے۔لیکن سفر...


دو ایرانی علما دوست بنتے ہیں:  صبح کے نو دس بجے عموماً مسجد میں رش کم ہوتا تھا،اُس وقت میں کئی لوگوں سے ملاقات ہو جاتی۔کئی لوگوں کو اکیلے بیٹھا دیکھ کر میں چلا جاتا ،یا مجھے اکیلا دیکھ کر کوئی صاحب میری طرف آجاتے اور اگر زبان مشترک نکلتی تو بات آ...


ایک دِن ظہر کے قریب ،خاکسار،طواف کر کے ،باب اسماعیل کی طرف آگیا۔وہاں ایک احاطہ بنا ہو اتھا،اُس کے اندر اگلی صف میں بیٹھ گیا۔یہ محض اتفاق تھا کہ ،کچھ ہی دیر بعد کیا دیکھتا ہوں کہ وہیں سے،نماز ظہر کی امامت کا انتظام کیا جانے لگاہے۔معلوم ہوا کہ ظہر ا...


            عمرہ اصل میں سعادت’ استطاعت اور شوق کا سفر ہے۔ہر نماز سے گھنٹہ ڈیڑھ پہلے ہر سمت سے زائر کشاں کشاں سوئے حرم رواں نظر آتے ہیں جیسے مضطرب لہریں ساحل کی طرف’جیسے شہد کی مکھیاں چھتے کی جانب۔ سرمستی اور خود فراموشی کا عالم’ ہر نگاہ خدا کے گھ...


قسط ۔اول             سری لنکا ایک کثیر المذہبی معاشرہ ہے جہاں بدھ، مسلمان، ہندو اورعیسائی مل جل کر رہتے اور خوش دلی سے ایک دوسرے کو قبول کرتے ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ ایک ایسی سر زمین ہے جو کئی روایات کے مطابق ابوالبشر سیدنا آدم علیہ السلام کا مہبط...


قسط۔۱۱              جمعہ جمعرات دو دن کام سے چھٹی ہوتی ہے۔ان دنوں مزارات پر اور بازاروں میں خوب چہل پہل ہوتی ہے۔ ایک پارک میں چھوٹا سا خیمہ دیکھا جس میں ایک فرد آرام کر رہا تھا ۔ سڑک کے کنارے گاڑی پارک تھی۔ معلوم ہوا یہ بھی ایک تفریح ہے کہ گھر ...


 قسط۔۱۲ (آخری قسط) چوکوں اور سڑکوں کے نام             پاکستان ایسا ملک ہے جہاں فوج ، نوکر شاہی اور سیاست دانوں نے کسی صاحب علم اور صاحب عمل مردو عورت کو قومی ہیرو کا درجہ نہیں ملنے دیا۔ شناخت اوراعترا فِ خدمت کا یہ عمل ان کی باہمی بندر بانٹ ...


قسط -۱ صاحبزادہ ڈاکٹرانوار احمد بگوی ایک صاحب طرز ادیب ،صاحب دل معالج، اور صاحب حکمت منتظم ہیں ۔ان کے سفر نامہ ایران کی پہلی قسط حاضر ہے ۔ ہم بگوی صاحب کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ‘سوئے حرم ’کو اس کی اشاعت کی اجاز ت دی۔ ہمارے قارئین چند اقساط م...


قسط -۲ قُم             تہران سے قُم 145کلومیٹر کی مسافت پر ہے۔ مگر خمینی انٹر نیشنل ایئر پورٹ سے قُم کا فاصلہ85کلو میٹر ہے۔ پروگرام کے مطابق ہمارا نکتۂ آغاز ایران کا روحانی، علمی اور فکری مرکز قُم تھا۔ تہران ،قُم ہائی وے دو ر ویہ ہے جس پر ٹر...