دکان کے ایک کونے میں ایک مشہور کتاب Uncle Tom's Cabin پڑی نظر آئی۔ اس کا شمار ان کتابوں میں ہوتا ہے جو تبدیلی اور انقلاب کا پیش خیمہ بنتی ہیں۔ اس کتاب نے غلامی کے مسئلہ پر امریکی ضمیر کو جھنجھوڑ کے رکھ دیا تھا۔ بہت کم کتابوں نے انسانی تاریخ کو اس قدر متاثر کیا ہوگا۔ یہ کتاب ان سیاہ فام افراد کی کہانی ہے جو غلامی کی زنجیر میں جکڑے گئے اور پھر نسل در نسل ظلم کا شکار ہوتے رہے۔ میں نے کتاب اٹھا کر کھولنا شروع کی۔
پہلی باریہ کتاب 1852 میں شائع ہوئی۔ اگلے دوبرس میں اس کی امریکہ میں تین لاکھ اور برطانیہ میں دس لاکھ کاپیاں بک چکی تھیں۔ انیسویں صدی میں بائبل کے بعدسب سے زیادہ بکنے والی کتاب Uncle Tom's Cabin تھی۔ جو لوگ انسانی معاشروں پر ادب کے اثر سے ناآشنا ہیں انہیں یہ کتاب ضرور پڑھنی چاہیے۔اس کتاب میں آنسو ہی نہیں ظلم کے خلاف نفرت بھی ہے اور تبدیلی کی امنگ بھی۔ امریکہ میں غلامی کے خلاف جنگ کی ایک وجہ یہ کتاب بھی ہے۔ اس کی مصنفہ کولنکن نے پہلی بار دیکھا تو یہ مشہور فقرہ کہے بغیر نہ رہ سکا:
So, this is the little lady who started that great war...
کہ سنگ وخشت سے ہوتے نہیں جہاں پیدا۔