رحمت کی چَھتریاں ہیں ، وفا کا ستُون ہے
جنت سے بڑھ کے آپ کا در پُر سکون ہے
راحت ذکرِ شہرِ نبی کی تو ہے عیاں
لیکن جو درد ہجر مدینہ درون ہے
زینت ہے شاعری کی ثنائے رسولِ پاک
مدحت میرے حضور کی جانِ فنون ہے
شاعر ہی کیا جو آپ کا مدحت سرا نہیں
لکھتا نہیں جو نعت ، قلم وہ ملعون ہے
راجا ، نزولِ نعت ہے ، ہر آن ، ہر گھڑی !
پہلے یہ عشق تھا مرا ، اب تو جنون ہے