کرونا

مصنف : زاہد حسین

سلسلہ : متفرقات

شمارہ : فروری 2020

ہواؤں پر حکومت تھی 
تکبر تھا کہ طاقت تھی 
بلا کی بادشاہی تھی 
کوئی بم لے کے بیٹھا تھا 
کسی کے ہاتھ حکمت تھی 
کوئی تسخیر کرتا تھا 
کوئی تدبیر کرتا تھا 
کوئی ماضی دکھاتا تھا 
کسی کے ہاتھ فیوچر تھا
سب ہی مصروف تھے ایسے 
کہ ایک ہستی بھلا بیٹھے 
بہت پرواز کر بیٹھے 
خدا ناراض کر بیٹھے 
اب اس نے منہ جو پھیرا ہے 
فقط وحشت کا ڈیرہ ہے 
کہ دنیا کی ہر ایک بستی 
بھیانک موت چہرہ ہے 
خدا منہ پھیر بیٹھا ہے 
اب اس کا گھر بھی خالی ہے 
قہر دنیا پہ طاری ہے 
ابھی بھی وقت ہے لوگو 
خدا سے گڑگڑا کر تم 
اسے راضی کرو بھائی 
وہ جلدی مان جاتا ہے 
وہ اب بھی تم کو چاہتا ہے 
کہیں پھر دیر ہو جائے 
زمین ساری پلٹ جائے
ابھی بھی وقت ہے لوگو 
وہ جلدی مان جاتا ہے 
وہ جلدی مان جاتا ہے
٭٭٭