ام کتاب ،، اسلامی عقائد و مسائل۔۔ تالیف و ترتیب ، ، مفتی محمد اسلم رضا میمن تحسینی
ناشر ،، ادارہ اہل سنت ، کراچی ۔۔ طبع اولی ۲۰۱۹ ، ، قیمت ،درج نہیں
زیر نظر کتاب محترم مفتی محمد اسلم رضا صاحب مد ظلہ العالی کی تالیف و ترتیب ہے ۔مفتی صاحب اہل سنت کے اُس طبقہ کے ایک مخلص داعی ہیں جن کو عرف عام میں بریلوی کے لقب سے یا دکیا جاتا ہے ۔اس کتاب میں عقائد سے متعلقہ تمام امور کو انہوں نے بہت خوبصورتی سے سمو دیا ہے ۔ کتاب کی خوبی یہ ہے کہ ہر باب او ر ہر عنوان کو قرآن و حدیث سے مزین کیا گیا ہے اور قرآنی آیات اور احادیث نبویہ ﷺ کے حوالہ جات بھی بیان کر دیے گئے ہیں۔ آثار وسیر اور اقوال آئمہ کا اچھا خاصا ذخیر ہ بھی اس کتاب میں موجو دہے۔ہر باب کے آخر میں آسان الفاظ میں خلاصہ کلام کو شامل کر کے اسے مزید عام فہم بنا دیا گیا ہے ۔نیز تشنگان علم کے لیے ہر باب میں ایسے مصادر و مراجع کا بھی ذکر کر دیا گیا ہے جن سے وہ علم کی مزید پیاس بجھا سکیں۔حسن طباعت کے اعتبا ر سے بھی یہ کتاب ایک منفر د حیثیت کی حامل ہے اس کا سہر ہ بھی یقینا محترم مفتی صاحب کی اعلی aesthetic senseکے سر ہے ۔
جیسا کہ عرض کیا گیا یہ کتاب ایک خاص مکتبہ فکر کی نمائندہ ہے ۔ اگر کوئی طالب علم یہ چاہے کہ اسے بریلوی مکتبہ فکر کے عقائد اور ان کے دلائل سے آگہی ہو سکے تو اس کے لیے یہ کتاب ایک لازوال خزینہ ہے لیکن اگر کوئی یہ چاہے کہ اسے امت کے تمام علمی دھاروں سے متعلق آگہی مل سکے تو شاید اس کی تشفی نہ ہو سکے۔حتی کہ ختم نبوت جیسے متفقہ مسئلہ پر بھی محترم مفتی صاحب نے صرف اہل سنت کے بریلوی مکتبہ فکر کے نمائندہ علما کی کتب کا ذکر کیا ہے ۔ اور علامہ انو ر شاہ کاشمیری، مولاناادریس کاندھلوی، مولانا مودودی ، مولانا محمد علی مونگیری ، آغا شورش کاشمیری ، ابوالحسن علی ندوی ، ڈاکٹر طاہر القادری ، الیاس برنی ، ڈاکٹر خالد محمود اور علامہ اقبال جیسے اہم نام بھی نظر انداز کر دیے ہیں۔
آقائے دو عالم ﷺ کی ختم نبوت کے صدقے قیامت تک آنے والا ہر انسا ن حضور کی امت دعوت میں شامل ہے اور یہ ساری کی ساری امت دعوت مفتی صاحب جیسے علما کی منتظر ہے لیکن کیا کیا جائے کہ اس قدر جید صاحبانِ علم نے بھی خود کو صرف ‘‘بد مذہبوں’’کی اصلاح کے لیے مختص کر لیا ہے ۔
زمانہ بڑے شوق سے سن رہا تھا ۔۔۔ہمیں سو گئے داستاں کہتے کہتے
ان ‘‘بدمذہبوں’’ کی بھی شاید اصلاح ہو چکی ہوتی اگر آقاﷺ کی سنت پہ چلتے ہوئے ان کے لیے راتوں کو اٹھ کر چند آنسو بہائے ہوتے ۔بہر حال بحثیت مجموعی یہ ہر لائبریری کے لیے ایک قیمتی کتاب ہے تا کہ بوقت ضرورت امت کا ایک خاص رخ جاننے کے لیے حوالہ کا کام دے سکے۔()