نعت رسول کریمﷺ

مصنف : نعیم صدیقی

سلسلہ : نعت

شمارہ : جون 2017

 میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں
میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں


ہے مضطرب سی تمنا کہ ایک نعت کہوں
میں اپنے زخموں کے گلشن سے تازہ پھول چنوں 


پھر ان پہ شبنمِ اشکِ سحر گہی چھڑکوں 
پھر ان سے شعرکی لڑیاں پرو کے نعت کہوں 


میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں 
کھڑا ہوں صدیوں کی دوری پہ خستہ و حیراں


یہ میرا ٹوٹا ہوا دل یہ دیدہئِ گِریاں
یہ مْنفَعِل سے ارادے یہ مضمحل ایماں 


یہ اپنی نسبتِ عالی یہ قسمتِ ؟؟؟
میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں 


یہ اْن سے پیار کے دعوے یہ جذبہ ایماں 
یہ اپنی گرمیئِ گفتار پستیء کردار 


رواں زبانوں پہ اشعار کھو گئی تلوار 
حسین لفظوں کے انبار اڑ گیا مضموں 


میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں 
نہ سامنے کوئی منزل نہ راستہ معلوم 


نہ رہ زنوں کی خبر ہے نہ رہ نما معلوم 
یہ کیا مقام ہے اپنا نہیں پتہ معلوم 


یہ کیا زمیں ہے آخر یہ کون سا گردوں 
میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں