نعیم صدیقی


مضامین

 میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں ہے مضطرب سی تمنا کہ ایک نعت کہوں میں اپنے زخموں کے گلشن سے تازہ پھول چنوں  پھر ان پہ شبنمِ اشکِ سحر گہی چھڑکوں  پھر ان سے شعرکی لڑیاں پرو کے نعت کہوں  میں...


اے میرے نبی صدق و صفا! اے میرے نبی صدق و صفا!  جب دل پہ شب غم چھاتی ہے اور دل کی شب غم میں کوئی جب برق بلا لہراتی ہے  اور برق بلا جب بن کے گھٹا باران شرر برساتی ہے ایسے میں تڑپ اٹھتا ہے یہ دل، ایسے میں تیری یاد آتی ہے! اے میرے نبی صدق و صفا...


  تاریخ نے پوچھا اے لوگو یہ دنیا کس کی دنیا ہے شاہی نے کہا یہ میری ہے اور دنیا نے یہ مان لیا   پھر تخت بچھے ایوان سجے گھڑیال بجے دربار لگے تلوار چلی اور خون بہے انسان لڑے انسان مرے   دنیا نے آخر شاہی کو پہچان لیا پہچان لیا ...


  ہے چہرہ چاند ، ساری شخصیت ہے چاندنی ، آہا گواہی دی نگاہوں نے ، تمھی یٰسیں ، تمھی طاہا   بہ صد پیرایہ ہر سُو انعکاسِ حسنِ گل دیکھا تکلّم ہا ، تبسّم ہا ، تجلّی ہا ، تماشا ہا!   یہ صبر و حِلم و وَقر و نظم کے داعی کا مکتب ہے ...