سماجيات
مرد كی مشقت
بدر سعيد
کبھی بجلی کے پول پر لٹکی وہ لاش دیکھی ہے جو ہائی وولٹیج سے مسلسل جل کر کوئلہ ہو رہی ہوتی ہے ؟کبھی اس مرد سے ملی ہو جو پاکستان کے ٹھنڈے شہر میں پیدا ہوا مگر عرب کے تپتے صحرا میں مزدوری کرتے جوانی ختم کر بیٹھتا ہے اور پاکستان واپس آنے کے کچھ عرصہ بعد بیماریوں کے ہاتھوں مر جاتا ہے -کبھی وہ مرد دیکھا ہے جو ہر روز چند پیسوں کے لیے ٹکے ٹکے کے لوگوں کی باتیں سنتا ہے ، ایسا طنز اور ایسے جملے سنتا ہے کہ عورت ایک بار سننے پر طلاق کا مطالبہ کر دیتی ہے -کبھی کسی پھل فروش کی ریڑھی بلدیہ کے ہاتھوں الٹتی دیکھی ہے ؟کبھی سڑک پر بیٹھے ان مزدوروں کو دیکھا ہے جو ایک گاڑی ركنے پر پاگلوں کی طرح اس کے گرد کھڑے ہو جاتے ہیں کہ شاید مزدوری ملے تو چار پیسے گھر بھیج دیں ؟
تم نے منڈیوں سے مارکیٹوں تک گدھے سے زیادہ بوجھ اپنے کندھے اور کمر پر اٹھا کر لیجاتے مزدوروں کو دیکھا ہے ؟ تم نے جون جولائی کی سخت گرمی اور اگست کے حبس آلود موسم کے دوران ہوٹلوں ، تنوروں اور چائے خانوں میں مسلسل سارا دن چولہے کے سامنے کھڑے مرد دیکھے ہیں ؟ کبھی ٹھنڈے دفتر میں باس کی ڈانٹ سننے والے معزز شخص کی پیشانی پر چمکتا پسینہ دیکھا ہے ؟کبھی اس بزنس مین سے ملی ہو جس کے لاکھوں روپے ڈوب جائیں اور وہ ڈوبتے دل کے ساتھ پھر انہیں پورا کرنے کا سوچ رہا ہو ؟کیا تم جانتی ہو ہارٹ اٹیک اور بلڈ پریشر سے مرنے والوں میں مردوں کی تعداد ہی کیوں زیادہ ہے ؟ یہ جوانی میں ہارٹ اٹیک سے مرد ہی کیوں مرنے لگے ہیں ؟ تمہیں پتا ہے بازاری کھانے کھا کھا کر ہیپاٹائیٹس اور معدے کے امراض کے علاؤہ ڈیالسز پر جانے والوں میں زیادہ مرد وہ ہیں جو دوپہر کا کھانا اس لیے کسی سستے ٹھیلے سے کھاتے ہیں کہ شام کو چار پیسے بچا کر کچھ گھر لے جا سکیں -تم جانتی ہو یہ سب کیوں ہے؟کیونکہ یہ وہ مرد ہیں جو تمہاری نو ماہ کی جھیلی ایک تکلیف کا بوجھ عمر بھر اٹھاتے ہیں -یہ وہ مرد ہیں جو عمر بھر اس سے کہیں زیادہ اذیت اٹھاتے ہیں جو تم نے نو ماہ برداشت کی اور عمر بھر کا طعنہ بنا دیا-تمہیں معلوم ہے ایک مرد کس طرح اپنی ساری عمر کی اذیت اپنے اندر دفن کر دیتا ہے کہ تم اور تمہارا جنم دیا بچہ پرسکون زندگی گزار سکے ؟ کیا تم کبھی جان پاؤ گی کہ تمہاری نو ماہ کی مشقت کو بڑھاپے تک پالنے کے لیے مرد ساری عمر مشقت کرتا ہے ؟ کبھی شادیوں کی تقریبات میں گئی ہو ؟ كبھی کسی ایک مرد کا لباس اس کی بیوی اور بچوں کے لباس ، جیولری ميك اپ وغیرہ سے مہنگا دیکھا ہے ؟ یہ وہی مرد ہے جو کماتا ہے لیکن اپنا لباس اپنی بیوی سے سستا رکھتا ہے۔ کبھی پرانی تصاویر نکال کر دیکھنا ۔شادیوں پر اکثر مردوں کے پینٹ کوٹ پچھلے کئی سال سے ایک ہی رنگ کے نظر آئیں گے ۔ کتنی خواتین کا لباس بھی ایسا ہوتا ہے ؟
کبھی کیلکولیٹر سے حساب کرنا ، ایک مرد تنہا ہو تو اس کے اخراجات کتنے ہیں ؟ تین وقت کا کھانا ، سیزن کے چار سوٹ ، رات سونے کے لیے ایک کمرہ ، بستر اور زیادہ سے زیادہ سگریٹ یا چائے کے کچھ کپ ۔۔۔ہاں جسمانی طلب مرد و عورت دونوں کی ہے لیکن آزاد مرد کو چند سو یا ہزار میں کچھ دیر کے لیے یہ بھی مل جاتی ہے ۔ اس معاشرے میں مرد آزاد ہو تو اس کو بہت زیادہ پیسوں کی ضرورت نہیں پڑتی ۔ مرد کے پیسے اس نو ماہ کی مشقت اٹھانے والی اور اس مشقت کے نتیجے میں جنم لینے والی زندگی کے لیے وقف ہو جاتے ہیں
مرد عمر بھر اس ایک تعلق کو نبھانے کے لیے خود کو اذیت میں ڈالے رکھتا ہے -عورت نو ماہ سہتی ہے لیکن مرد ساری عمر جلتا ہے۔ عورت ایک بار درد سہتی ہے لیکن مرد ہر روز اپنا جسم کاٹ کاٹ کر جیتا ہے۔ عورت اپنے جسم سے خون دیتی ہے تو اس کا مرد اپنی روح تک نچوڑ دیتا ہے۔ عورت ایک بچہ جنتی ہے تو مرد پوری نسل اٹھاتا ہے۔ عورت نو مہینے میں ماں بنتی ہے مگر مرد لمحے میں باپ بن کر عمر بھر باپ ہی رہتا ہے-