اصلاح و دعوت
ذہنی افلاس
سكندر حيات بابا
اگر خوشی چاہتے ہیں اور جینا چاہتے ہیں تو مفلسوں سے دور رہيں-افلاس صرف مالی نہیں ہوتا… ایک اور خطرناک افلاس بھی ہے-لیکن آج بات ہوگی ذہنی افلاس پر۔ ایک ایسی کیفیت جو نہ جیب سے پیسہ نکالتی ہے، نہ ظاہری لباس سے پہچانی جاتی ہے مگر اندر ہی اندر انسان کو خالی، مایوس، اور تلخ بنا دیتی ہے۔
ذہنی افلاس کیا ہے؟ذہنی افلاس اس کیفیت کا نام ہے جہاں انسان ہر وقت شکوہ کرتا ہے
شکر کرنا بھول جاتا ہے -اپنی ہر ناکامی کا الزام دوسروں پر ڈالتا ہے -حسد، جلن اور موازنہ اس کی عادت بن جاتے ہیں -ہر چیز میں منفی پہلو تلاش کرتا ہے-ذہنی طور پر مفلس افراد کی نمایاں نشانیاں درج ذیل ہیں-
ہمیشہ موازنہ
اپنے گھر، اولاد، زندگی، حتیٰ کہ عبادات کا بھی دوسروں سے موازنہ کرتے ہیں یہ عادت انہیں کبھی مطمئن نہیں ہونے دیتی-
احسان فراموشی
کسی نے ان کے لیے کچھ بھی کیا ہو، یہ کہتے ہیں اس نے میرے لئیے کیا کیا ہے؟اور ہر نیکی میں کیڑے نکالتے ہیں۔
ہر وقت شکوہ شکایت
ان کے پاس نعمتوں کے لیے شکر کے الفاظ نہیں، مگر مسائل کے لیے شکووں کی ایک فہرست ہوتی ہے۔
حسد اور جلن
کسی کی ترقی یا خوشی ان کے لیے ناقابل برداشت ہوتی ہے۔ وہ خود نہ کامیاب ہوتے ہیں، نہ دوسروں کو سکون سے دیکھ سکتے ہیں۔
نقصان دینے کی نیت
اگر کسی کو نقصان پہنچانے میں ان کا کوئی فائدہ نہ بھی ہو، تو بھی یہ دوسروں کی تباہی کی کوشش کرتے ہیں — بس اندر کی تسکین کے لیے۔
رشتوں میں بدگمانی اور فتنہ
یہ جہاں بیٹھیں، وہاں شک و شبہ، سازش اور اختلافات کی آگ بھڑکانے کی کوشش کرتے ہیں۔
اچھائی میں بھی برائی تلاش کرنا
اگر آپ ان سے محبت سے پیش آئیں گے تو بھی یہ شک کریں گے -"ضرور کوئی مطلب ہوگا-
خود کو عقل کل سمجھنا
نہ سیکھتے ہیں، نہ مانتے ہیں -ہر وقت یہی خیال کہ "مجھے سب پتا ہے، باقی سب غلط ہیں
معافی نہ دینا
یہ لوگ برسوں پرانی باتوں کو دل میں رکھتے ہیں، معاف کرنا ان کے لیے کمزوری ہے۔
رشتوں کو نفع و نقصان سے تولنا
رشتے صرف تب تک عزیز ہوتے ہیں جب تک فائدہ پہنچا رہے ہوں۔
ہر خیرخواہی پر شک
کوئی خلوص سے بات کرے تو یہ فوراً گمان کرتے ہیں کہ "اس کا کوئی مقصد ہے۔"
دوسروں کی خوشی چھیننے کی کوشش
خوشی کے موقع پر بھی ایسا جملہ یا عمل کریں گے جو فضا کو خراب کر دے۔
یاد رکھیں-ذہنی افلاس ایک خطرناک بیماری ہے -یہ صرف سوچوں کو نہیں،
بلکہ رشتوں، جذبوں، محبتوں اور زندگی کے رنگوں کو بھی کھوکھلا کر دیتا ہے۔
اگر آپ کے آس پاس کوئی بھی ایسا شخص ہے تو اسے ابھی لات مار کر زندگی سے نکال دیں یہ دیمک بن کر آپ کا وقت آپ کی صحت خوشیاں اور زندگی کھا جائنگے یہی ان کی خوراک ہے-