نعت رسول كريمﷺ
لب پہ ہے ذکر آپ کا با چشمِ نم شاہِ امم
آپ کا شاعر ہے محتاجِ کرم شاہِ امم
میری نظروں میں شہنشاہانِ عالم ہیچ ہیں
آپ کی مدحت میں چلتا ہے قلم شاہِ امم
اِدّعا اِنفاس کا ہے آپ کا ذکرِ حسیں
نعت گوئی ہے مرا حُسنِ رقم شاہِ امم
آپ کی اُلفت کی قلب و رُوح میں گر ضو نہ ہو
ہے مرا موجود ہونا بھی عدم شاہِ امم
فیض سے جن کے ہوا روشن دیارِ زندگی
اپنے سر آنکھوں پہ وہ نقشِ قدم شاہِ امم
آپ کے رُتبے کا کیا اِدراک ہو انسان کو
آپ ہیں چشمِ خدا میں محترم شاہِ امم
نکبت و اِدبار سے ہم کو چھڑا سکتے ہیں آپ
خوار و رُسوا ہیں زمانے بھر میں ہم شاہِ امم