نعت رسول كريم ﷺ
مجھے ان کے ذکر راہ میں عجب اختیار عطا ہوا
مرے فاصلوں میں کمی ہوئی مراقرب مجھ میں سوا ہوا
وہ صراط خیر کی روشنی وہ وجود حرف کی آگہی
یہ انہی کی چشم کرم تو ہے کہ میں ان کا مدح سرا ہوا
کئی عہد آکے گزر گئے مگر ان کے فضل کا تذکرہ
کبھی خامشی میں اذاں بنا کبھی گفتگو میں دعا ہوا
کوئی ایسی نعت رقم کروں کہ سماعتیں بھی پکار اٹھیں
یہ نبی کی شاں بیاں ہوئی یہ نفس کا قرض ادا ہوا
وہ برائے حاضری حکم دیں تو میں کس نگاہ سے جاؤں گا
مراقلب اتنا سیاہ ہے کہ میں روح تک ہوں جلا ہوا
عزم بہزاد