بائبل کا تعارف ، قسط - دوم

مصنف : محمد انس افتخار بگوی

سلسلہ : مذاہب عالم

شمارہ : اکتوبر 2021

کتاب زکریا:

زکریا کی کتاب کے دو اہم اور نمایا ںحصے ہیں:باب8-1 :زکریا کی پیشنگوئیاں جو 520 سے 518 ق م میں مختلف اوقات میں کی گئیں۔ یہ زیادہ تر رویا کی صورت میں ہیں اور یروشلم کی بحالی ، ہیکل کی تعمیر اور خداکی امت کے پاک کئے جانے سے تعلق رکھتی ہے اور مسیح موجود کے زمانہ کی آمد کی خبر دیتی ہے۔

باب14-9 :یہ متوقع مسیح موعود اور آخری عدالت کے بارے میں پیغامات کا مجموعہ ہیں۔(کتاب مقدس ، عہد نامہ قدیم ، ص 969)

کتاب ملاکی:

ملاکی کی کتاب تعلق پانچویںصدی ق م مسیح میں کسی زمانہ سے ہے جب یروشلم میں ہیکل دوبارہ تعمیر ہو چکی تھی۔ نبی کو زیادہ فکر یہ ہے کہ کاہن اور لوگ خدا کے عہد کے ساتھ وفاداری کی تجدید کریں۔ وہ بار بار انہیں اس طرف بلاتا ہے۔ صاف نظر آتا ہے کہ خدا کے لوگوں کی زندگی میں اور خدا کی عبادت کرنے میں بے توجہی، ڈھیلا پن اور خرابیاں ہیں۔ کاہن اور لوگ خد کو ٹھگتے ہیں کہ جو نذرانے اور ہدایا بجا طور پر اس کا حق ہیں وہ نہیں دیتے اور اس کی ہدایات اور تعلیم کے مطابق زندگی نہیں گزارتے مگر خود اپنے لوگوں کی عدالت کرنے اور انہیں پاک صاف کرنے آئے گا ۔پہلے وہ اپنا قاصد بھیجے گا جو اس کے لئے راہ تیار کرے گا اور اس کے عہد کا اشتہار دے گا۔(کتاب مقدس ، عہد نامہ قدیم)

متفرق کتابیں:

متفرق کتب کو بھی دو اقسام میں تقسیم کیا گیا ہے:

عظیم کتب (مقدس صحائف) پانچ مجلات 2. عظیم کتب کی تقسیم        عظیم کتب میں تیں کتابیں شامل ہیں ۔

زبور:

زبور کی کتاب بائبل مقدس میں گیتوں اور دعائوں کی کتاب ہے۔ یہ زبور ایک طویل عرصہ تک مختلف مصنفین نے لکھے اور تالیف کئے۔ بنی اسرائیل نے ان گیتوں اور دعائوں کو اکٹھا اور مرتب کیا وہ انہیں عبادتوںمیں استعمال کرتے تھے۔ آخر انہیں نو شتوں میں شامل کر لیا گیا۔مذہبی نظمیں مختلف قسموں کی ہیں۔ کچھ خدا کی حمد و ثناء اور پرستش و ستائش کے گیت ہیں کچھ مدد اور حفاظت اور نجات کے لئے دعائیں ہیں کچھ معافی لئے التجائیںہیں کچھ خدا کی برکتوں کے لئے شکر گزاری اور احسان مندی کے گیت ہیں اور کچھ دشمنوں کو سزا دینے کی درخواستیں ہیں۔ یہ دعائیںشخصی و ذاتی اور قومی و اجتماعی بھی ہیں۔(کتاب مقدس ، عہد نامہ قدیم)

امثال:

امثال کی کتاب مقولوں اور ضرب الامثال کی صورت میں مذہبی اور اخلاقی تعلیمات کا مجموعہ ہے۔ ان میں اکثر و بیشتر کا تعلق روز مرہ کی عملی زندگی سے ہے۔آغاز میں ہی یاد دلایا گیا ہے کہ علم و فہم حاصل کرنے کے لئے خدا وند کو بزرگ و برتر اور معظم و معزز ماننا ضروری ہے۔ اس کے بعد نہ صرف مذہبی اخلاقیات کی باتیں ہیں بلکہ خوش اخلاقی ، آداب و اطوار اور عقل عامہ کی باتیں بھی ہیں۔ چھوٹے چھوٹے مقولوںمیں قدیم اسرائیلی استادوں کی بصیرت اور معاملہ فہمی نظر آتی ہے اور پتا چلتا ہے کہ خاص حالات میں ایک صاحب حکمت کیا کرتا ہے۔ان میں سے بعض کا تعلق خاندانی تعلقات سے اور بعض کا تعلق کاروباری معاملات سے ہے۔کچھ مقولے وہ ہیں جو سماجی و معاشرتی تعلقات میں تکلفات اور آداب مجلس کا بیان کرتے ہیں اور کچھ ضبط نفس کی ضرورت بیان کرتے ہیں۔(کتاب مقدس ، عہد نامہ قدیم)

واعظ کی کتاب ایک مفکر کے خیالات کا مجموعہ ہے۔ وہ گہرے غوروفکر کے بعداس نتیجے پر پہنچا کہ انسانی زندگی بالکل مختصر، عارضی اور تضادات سے بھری ہے۔ اس میں پراسرار بے انصافیاں ، بطالت کی باتیں اور ناکامیاں ہیں اس لئے یہ زندگی بطلان ہے۔ وہ خدا کی راہوں کو سمجھ نہ سکا کہ کس کے اختیار میں انسان کا انجام ہے تاہم وہ انسانوں کو نصیحت کرتا ہے کہ محنت کرو اور جب تک اور جتنا ہو سکے خدا کی نعمتوں سے لطف اٹھاتے رہو۔ اس کتاب کا بائبل مقدس میں  ہونا ثابت کرتا ہے کہ بائبلی فکر اتناوسیع ہے کہ قنوطیت اور تشکیک پر بھی غور و حوض کر سکتا ہے۔ بہت سے لوگوں نے اپنے آپ کو واعظ کے آئینہ میں دیکھ کے تسلی و سکون حاصل کیا ہے۔ (کتاب مقدس ، عہد نامہ قدیم)

مجلات کی تقسیم:

پانچ مجلات میں مندرجہ ذیل کتابیں شامل ہیں:

غزل الغزلات:

غزل الغزلات عشقیہ نظموں کا مجموعہ ہے۔ اکثر حصوںمیں ایک مرد ایک عورت سے مخاطب ہے اور بقیہ حصہ میں عورت مرد سے مخاطب ہے۔ اسے سلیمان کی غزل الغزلات بھی کہا گیا ہے کیونکہ عبرانی نوشتوں میں اسے سلیمان سے منسوب کیا گیا ہے۔یہودی ان غزلوں کو خدا اور انسان کے درمیان تعلق کی تصویر کے طور پر پیش کرتے ہیں اور مسیحی اسے یسوع مسیح اور کلیسا کے درمیان تعلق کے طور پر پیش کرتے ہیں۔(کتاب مقدس ، عہد نامہ قدیم)

روت:

قاضیوں کا دور افراتفری اور بد نظمی کا طوفانی دور تھا۔ روت کا واقعہ اسی دور سے تعلق رکھتا ہے لیکن اس میں ایک سکون اور ٹہرائوں نظر آتا ہے۔ روت ایک موابی عورت تھی جسے ایک اسرائیلی مرد نے بیاہ لیا تھا۔ شوہر کی وفات کے بعد روت نے اپنی اسرائیلی ساس کے ساتھ غیر معمولی اور بے مثال وفاداری دکھائی۔ نہ صرف یہ بلکہ اس نے اسرائیل کے خدا سے بھی مثالی لگائو قائم کیا اور زندگی بھر اس کی اطاعت اور عبادت کرتی رہی۔ آخر میں اسے اپنے شوہر کے رشتہ داروں میں سے ایک دوسرا شوہر مل گیا اور اس شادی کے وسیلہ سے اسے اسرائیل کے عظیم بادشاہ دائود ؑ کی پردادی بننے کا شرف حاصل ہوا۔(کتاب مقدس ، عہد نامہ قدیم)

نوحہ:

نوحہ پانچ نغموں کا مجموعہ ہے جن میں 584 ق م میں یروشلم کی بربادی اور اس کے نتیجے میں قوم کی تباہی اور اسیری پر ماتم کیا گیا ہے۔ کتاب کا عام ماحول ماتمی ہے اس کے باوجود خدا پر بھروسہ اور مستقبل کی امید کی جھلک بھی موجود ہے۔ یہودی ان نظموں کو روزوں اور گریہ و ماتم کے سالانہ ایام میں استعمال کرتے ہیں۔ یہ ایام 586 ق م کی قومی تباہی و بربادی کی یاد دلاتے ہیں۔(کتاب مقدس ، عہد نامہ قدیم)

آستر:

آستر کی کتاب میں مذکور واقعات فارس کے بادشاہ کے زمستانی محل میں رونما ہوئے۔ ان واقعات کا مرکز ایک دلیر اور جرات مند یہودی عورت ہے جس کا نام آست تھا۔اس نے اپنی جرات اور جانثاری سے اپنی قوم کو دشمنوں سے بچا لیا جو ان کا نام و نشان مٹانے پر تل گئے تھے۔ یہ کتاب یہودی عید پوریم کا مطلب اور پس منظر واضح کرتی ہے۔(کتاب مقدس ، عہد نامہ قدیم)

تواریخ الثانی:

تواریخ اول کی کتاب جہاں سے ختم ہوتی ہے تواریخ کی دوسری کتاب وہاں سے آگے کی تاریخ بیان کرتی ہے اس میں بھی بہت سے واقعات مرقوم ہیں۔

عہد نامہ قدیم کی کتب کی تعداد:

یہ 39 کتابوں پر مشتمل مقبول و معروف مجموعہ عہد نامہ قدیم کہلاتا ہے اور یہ تقسیم پروٹسٹنٹ چرچ میں مروج ہے جبکہ رومن کیتھولک چرچ والے اس میں سات کتابیں اور شامل کرتے ہیں اس میں رومن کیتھولک کے نزدیک کل کتب کی تعداد39 کی بجائے46 ہے۔

عہد نامہ جدید (New Testament) کا تعارف:

بائبل یا کتاب مقدس کے دونوں حصوں کو مسیحی پیرو کار اگرچہ تسلیم کرتے ہیں لیکن عہد نامہ جدید ان کے نزدیک زیادہ قابل احترام ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ طریق استدال میں اختلاف پیدا ہوئے اور آج بھی ان میں تقریباً 250 فرقے موجود ہیں جن  کے عقائد یا تو بالکل جدا ہیں یا اس کی توجیہات مختلف انداز میں کرتے ہیں لیکن ایک بات مشترک کی حیثیت رکھتی ہے کہ عہد نامہ جدید کو حجت تسلیم کرتے ہیں۔یسوع  ؑاور اس کے شاگرد ارامی زبان بولتے اور یہودی نوشتوں کو جو عبرانی زبان میں تھے اور یہودی نوشتوں کا یونانی ترجمہ (ہفتادی ترجمہ)استعمال کرتے تھے۔ نئے عہد نامے سے جو اقتباس ہیں یا جن حصوں کا حوالہ دیا گیا ہے ان میں بیشتر ہفتادی ترجمے سے لئے گئے ہیں۔ تیسری اور چوتھی صد ی میں مسیحیوں کی ایک کثیر تعداد سوچتی تھی کہ یہودی نوشتوں کو مسیحی کتاب کا حصہ نہیں ہوناچاہئے تاہم زیادہ تر مسیحی اور نئے عہد نامے کے مصنفین ایمان رکھتے تھے کہ یہودی نوشتے خدا کا کلام ہیں وہ ان تحریروں کو مقدس اور مستند مانتے تھے اور مسیحیوں کو خدا اور ایمان کے بارے میں تعلیم دینے کے لئے مناسب اور موزوں قرار دیتے تھے۔ ان کی دلیل یہ تھی کہ یسوع  ؑنے کہا ہے کہ میں شریعت اور نبیوں کی کتب کو منسوخ کرنے نہیں بلکہ انہیں پورا کرنے آیا ہوں۔مسیحیت کی عقل و دانش کا جوہر اور تعلیمات پہلی تین اناجیل کی تمثیلات میں بڑی کثرت سے موجود ہیں۔فراسٹ نے اپنی کتاب مقدس Sacred books of the Religion میں لکھا ہے:

" اگرچہ عہد نامہ جدید کو ایک کتاب کہا جاتا ہے تاہم اس میں 27 تحریریں موجود ہیں۔ یہ ستائیس ابواب ان بے شمار مسودات میں سے منتخب کئے گئے جو ابتدائی دور کے مسیحی چرچ میں موجود تھے۔ سب سے پہلے ان کا یونانی زبان سے ترجمہ کیا گیا انگریزی زبان میں جو مثل مستور ہے۔"

سترہویں صدی عیسوی کے شاہ حسین کے علم سے ترجمہ شدہ ہے اس کو King G, Janeis Bible  بھی کہتے ہیں۔ (یہودیت، عیسائیت اور اسلام، ص216 )

عہد نامہ جدید کے بھی تین حصے ہیں:

1. تاریخی کتابیں (Historical Books)

2. تعلیمی کتابیں (Didactic Books)

3. کتب کشف یا مکا شفہ (Revelation Books)

تاریخی کتب کے پانچ حصے:

انجیل متیٰ:

متیٰ کی معروف انجیل یہ خوشخبری دیتی ہے کہ یسوع ہی موجودہ نجات دہندہ ہے جس کے وسیلہ سے خدا نے اپنے دو وعدے پورے کئے جو پرانے عہد نامہ میں لوگوں سے کئے تھے۔یہ خوشخبری صرف یہودی قوم کے لئے نہیں ہے جن میں یسوع پیدا ہوا اور زندگی بسر کی بلکہ ساری دنیا کے لئے ہے۔ متیٰ نے سارے مواد کو بڑی احتیاط اور توجہ سے ترتیب دیا ہے۔ وہ یسوع کی پیدائش سے شروع کرتا ہے اس کے بپتسمہ اور آزمائش کا بیان کرتا ہے پھر گلیل میں اس کی منادی کی خدمت یعنی تعلیم دینے اور شفا دینے کے کاموں کی تفصیل بیان کرتا ہے۔ اس کے بعد یہ انجیل اس کے گلیل سے یروشلم کے سفر اور یسوع کی زندگی کے آخری ہفتے کے واقعات بیان کرتی ہے جس کا اختتام اس کی صلیب اور قیامت پر ہوا۔(کتاب مقدس عہد نامہ جدید)

انجیل مرقس:

انجییل مرقس میں یسوع کو ایک سرگرم عمل اور بااختیارشخص کی صورت میں پیش کیا گیا ہے۔ مرقس یسوع کے حالات کو سیدھے سادے مگر پر زور انداز میں پیش کرتا ہے۔ وہ یسوع کے کلام اور اس کی تعلیم کی نسبت اس کے کاموں پر زیادہ زور دیتا ہے۔وہ یوحنا کا بپتسمہ دینے والے کا یسوع کے بپتسمہ اور آزمائش کا مختصر ذکر کرتا ہے۔ مختصر تمہید دینے کے بعد وہ فوراً یسوع کی تعلیم دینے اور شفا دینے کی خدمت کا حال لکھتا ہے۔جوں جوں وقت گزرتا ہے یسوع کے پیروکار اسے سمجھنے لگتے ہیں مگر اس کے دشمنوں میں شدت آنے لگتی ہے۔ آخری باب میں یسوع کی زمینی زندگی کے آخری ہفتے کے واقعات درج ہیں خاص طور  سے اس کی صلیب اور قیامت کے واقعات موجود ہیں۔(کتاب مقدس عہد نامہ جدید)

انجیل لوقا:

لوقا کی انجیل یسوع مسیح کو دو صورتوں میں پیش کرتی ہے:اول :یسوع اسرائیل کا موجودہ مسیح ہے۔  دوم:یسوع سارے لوگوں کا مسیح ہے۔ (کتاب مقدس عہد نامہ جدید)لوقا بیان کرتا ہے کہ خدا وند کے روح نے یسوع کو بلایا کہ :" غریبوں کو خوشخبری کی منادی سنائے۔" یہ انجیل سارے لوگوں کے لئے فکر سے بھر ی ہوئی ہے جن کی طرح طرح کی ضرورتیں ہیں۔ لوقا کی انجیل میں خوشی و شادمانی کی ایک راگنی بھی نمایا ںہے خصوصاً شروع کے ابواب میں جہاں یسوع کی آمد کی بشارت دی گئی ہے اور آخری باب میں یسوع مسیح کے آسمان پر جانے کا بیان ہے۔ یسوع مسیح کے بارے میں بہت سا مواد ایسا ہے جو صرف اسی انجیل میں ملتا ہے مثلاً فرشتوں کا گیت،یسوع مسیح کی پیدائش پر چرواہوں کا آنا،لڑکپن میں یسوع میسح کا ہیکل میں آنا، نیک اور گمراہ بیٹے کی مثال، اس انجیل میں شروع سے لے کر آخر تک ان باتوں پر خاص زور دیا گیا ہے: روح القدس، دعا ، یسوع مسیح کی خدمت میں عورتوں کا کردار اور خدا گناہ معاف کرتا ہے۔

انجیل یوحنا:

یوحنا کی انجیل یسوع کو خدا کے ازلی کلام کی صورت میں پیش کرتی ہے جو انسان( کی شکل) بنا اور لوگوں کے درمیان رہا۔ اس کے بعد یہ انجیل معجزے پیش کرتی ہے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ یسوع موعود منجی اور خدا کا بیٹا ہے۔ ان کے بعد خطابات ہیں جو واضح کرتے ہیں کہ معجزے کیا ظاہر کرتے ہیں۔ اس انجیل میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح کچھ لوگ مسیح پر ایمان لا کر اس کے پیروکار بن گئے جب کہ اوروں نے مخالفت کی اور ایمان لانے سے انکار کر دیا۔ یوحنا اس حقیقت پر زور دیتا ہے کہ ابدی زندگی مسیح کے وسیلہ سے بخشش ہے یہ ان کو ملتی ہے جو یسوع کو راہ حق اور زندگی مانتے ہیں۔ یوحنا کی نمایا ں خصوصیت یہ ہے کہ وہ عام چیزوں کو مجازی طور پر استعمال کر کے روحانی حقائق کی نشاندہی کرتا ہے مثلاً پانی، روٹی، نور، چرواہا، اس کی بھیڑیں ، انگور کا درخت اور اس کا پھل وغیرہ۔(کتاب مقدس عہد نامہ جدید)

رسالہ اعمال الرسل:

رسولوں کے اعمال لوقا کی معرفت انجیل کا تسلسل ہے۔ اس کا خاص مقصد یہ بیان کرنا ہے کہ یسوع کے ابتدائی پیروکاروں نے کس طرح روح القدس کی رہنمائی میں یروشلم اور تمام یہودیہ اوور سامریہ میں بلکہ زمین کی انتہا تک اس کے بارے میں خوشخبری پھیلائی۔ یہ مسیحی تحریک کی تاریخ ہے کہ وہ کس طرح یہودی قوم میں شروع ہوئی اور ساری دنیا کا دین بن گئی۔ مصنف کا مقصد یہ بھی تھا کہ قارئین کے یقین کو تازہ کرے کہ مسیحی رومی سلطنت کو تہس نہس کرنے کے لئے کوئی سیاسی خطرہ نہیں اور یہ کہ مسیحی دین یہودی مذہب کی تکمیل ہے۔اعمال کو تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں ان علاقوں کا عکس نظر آتا ہے جہاں یسوع کے بارے میںخوش خبری پھیلتی گئی اور کلیسا قائم ہوئے۔

  یسوع کے صعود کے بعد یروشلم میں مسیحی تحریک کا آغاز:

1. فلسطین کے دوسرے علاقوں میں پھیلانا

2. بحیرہ روم کے ارد گرد اور روم تک مزید پھیلنا

اعمال کی کتاب کی اہم خصوصیت روح اللہ کا کلام ہے جو ایک خاص دن یروشلم میں ایمانداروں پر قوت سے نازل ہوا اور ان تمام حالات و واقعات میں جو اس کتاب میں درج ہیں کلیسا اور اس کے رہنمائوں کی رہنمائی اور تقویت کرتا رہا۔ اعمال میں مرقوم واقعات ثابت کرتے ہیں کہ ایمانداروں کی زندگیوں اور کلیسا کی رفاقت میں یہ پیغام کیسی قوت کا باعث تھے۔(کتاب مقدس عہد نامہ جدید)