غیر منقوط نعتِ رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم
ہر دم درود سرورِ عالم کہا کروں
ہر لمحہ محو روئے مکرم رہا کروں
اسم رسول ہو گا، مداوائے درد دل
صل علیٰ سے دل کے دکھوں کی دوا کروں
ہر سطر اس کی اسوہ ہادی کی ہو گواہ
اس طرح حال احمد مرسل کہا کروں
معمور اس کو کر کے معرا سطور سے
ہر کلمہ اس کا دل کے لہو سے لکھا کروں
گو مرحلہ گراں ہے ، مگر ہو رہے گا طے
اسم رسول سے ہی در دل کو وا کروں
ہر دم رواں ہو دل سے درودوں کا سلسلہ
طے اس طرح سے راہ کا ہر مرحلا کروں
دے دوں اگر رسول مکرم کا واسطہ!
دل کی ہر اک مراد ملے ، گر دعا کروں
اس کے علاوہ سارے سہاروں سے ٹوٹ کر
اللہ کے کرم کے سہارے رہا کروں
ہو کر رہے گا سہل ، ہر اک مرحلہ کڑا
اللہ کے کرم کا اگر آسرا کروں
اردو کو اک رسالہ الہام دوں ولی
لوگوں کو دورِ ہادی عالم عطا کروں
مولانا محمد ولی رازی