بقائے باہمی …… ایک اشاریہ

مصنف : اطہر عزیز

سلسلہ : نظم

شمارہ : نومبر 2005

 

جو کام آسکے دوسروں کے ہے انساں 
رہے خودغرض تو فقط ایک حیواں 
 
وہی چاہیے دوسروں کیلیے بھی 
جو اپنے لیے چاہتا ہے اک انساں 
 
یہ نکتہ ہی سارے مسائل کا حل ہے 
یہ نکتہ ہے سارے مصائب کا درماں 
 
یہ نکتہ ہے ایثارو الفت کا مظہر 
یہ نکتہ ہے سچے مسلماں کی پہچاں 
 
یہ نکتہ دے گیا ہے ہمیں ا ک انساں 
ہو سارا جہاں جس کا ممنون احساں 
 
وہ انسان کامل ، وہ ہادیء برحق 
وہ یس وہ طہ وہ فرقاں وہ قرآں 
 
بھلائی اسی میں ہے اطہرؔ سبھی کی 
حشر تک نہ چھوڑیں محمدؐ کا داماں 
 
یہ نکتہ ہمیں دیا گیا ہے اک انساں 
ہو سارا جہاں جسکا ممنون احساں 
 
وہی چاہیے دوسروں کیلیے بھی 
جو اپنے لیے چاہتا ہے ا ک انساں