یہ ہجر کیا، یہ وصال کیا ؟
محبتوں کو آیا یہ زوال کیا ؟
زندگی پر کیف تھی ان کے سوا
چاہتوں نے کر دیا حال کیا ؟
ان راہگزاروں پہ کشاں کشاں چلا
اب دل کی اجڑی بستی پر ملال کیا
اک جمال یار ہی گر نہ ہوا نصیب
کریں گے ہم جہاں بھر کا جمال کیا؟
جن دلوں پہ پڑ چکے پردے انا کے گوہرؔ
ان دلوں سے ہم کریں محبتوں کا سوال کیا؟