اھدنا الصراط المستقیم

مصنف : ناعمہ مریم

سلسلہ : نظم

شمارہ : اپریل 2005

 

اے میرے سوہنے رب
یہ جو دنیا ہے نا تیری
مجھے بلاتی ہے اپنی طرف
تیری جانب چلوں تو 
کھینچ لے جاتی ہے اپنی طرف
جو پیارے لوگ ہیں ،چہار سو میرے
یہ جو بہار رنگ ہیں، ہر سو تونے بکھیرے
مجھے مدہوش رکھتے ہیں
یہ جو مری ذات کا غرور ہے
دنیا کی لطافتوں میں ،جھلکتا جو سرور ہے
جھکنے نہیں دیتا مجھے ، تیرے حضور
مگر یارب !
خواہش ہے ،کہ بدل جاؤں
تیری تلاش میں نکلوں، اور میں کھو جاؤں
یا خدا ! آرزو ہے کہ
غم ِدوراں سے آزادہوجاؤں
اور تیرے حصار میں سمو جاؤں
تمنا ہے خدایا ،
 تیری محبت کے جام پیوں
اور امر ہوجاؤں!
مگر اللہ جی ! میری ہمتیں ٹوٹتی ہیں،
تو انہیں جوڑدے،
میرا دل جو خالی ہے
اس میں گھر کر ، اسے مکین دے،
اس ظالم وحشی دور میں
تو میرا سائباں بن
مجھے اپنی ذات میں گم کر
توہی میری پہچان بن،
مجھ میں اپنی تڑپ جگا
مجھے اپنا قرب دے ، راحت کا سامان بن،
مجھ کو ایک قلب ِحساس دے،
اپنا ساتھ دے، اپنی آس دے
میرے ضمیر کی مجھ سے جنگ ہے
مجھے مات دے، اسے فاتح بنا
میں جو راستے سے بھٹک گئی ہوں
مجھے روک دے، مجھے راہ دکھا
میں جو مقام بندگی سے گر گئی ہوں
مجھے تھام لے، میرے ساتھ آ
بس یہی ہے تجھ سے اک التجا
اے رب العلا
مجھے راہ دکھا، مجھے راہ دکھا
مجھے تھام لے، میرے ساتھ آ