اچھے کبھی برے ہیں حالات آدمی کے 

مصنف : بشیر مندر

سلسلہ : نظم

شمارہ : نومبر 2008

اچھے کبھی برے ہیں حالات آدمی کے 
پیچھے لگے ہوئے ہیں دن رات آدمی کے 

 

رخصت ہوئے تو جاناسب کام تھے ادھورے
کیا کیا کریں جہاں میں دو ہاتھ آدمی کے

 

مٹی سے وہ اٹھا ہے ، مٹی میں جا ملے گا
اڑتے پھریں گے اک دن ذرات آدمی کے 

 

اک آگ حسرتوں کی ،سوچوں کا اک سمندر
کیا کیا وبال یا رب ، ہیں ساتھ آدمی کے 

 

اس دور ارتقا میں منذر قدم قدم پر
پامال ہو رہے ہیں جذبات آدمی کے