زندگی انسان کی اک دم کے سوا کچھ بھی نہیں

مصنف : مفکرِ پاکستان حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال ؒ

سلسلہ : نظم

شمارہ : اپریل 2008

 

زندگی انسان کی اک دم کے سوا کچھ بھی نہیں
دم ہوا کی موج ہے زم کے سوا کچھ بھی نہیں

 

راز ہستی راز ہے جب تک کوئی محرم نہ ہو
کھل گیا جس دم ،تو محرم کے سوا کچھ بھی نہیں

 

زائرین کعبہ سے اقبال یہ پوچھے کوئی
کیا حرم کا تحفہ زمزم کے سواکچھ بھی نہیں