اس سال درج ذیل لوگوں کو ڈاکٹر اے کیوخان ایوارڈ دیاگیا۔ایوارڈز کی یہ تقریب محسن پاکستان لوورز فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ہوئی اور اب ڈاکٹر اے کیو خان ایوارڈز 2010 کی تیاری شروع کر دی گئی ہے ۔ اللہ کرے یہ ایوارڈز علم و ہنر اور تمام مثبت و تعمیری کاموں کے جذبوں کو مزید حرارت بخشے ۔ آمین
٭ ڈاکٹر عبدالرزاق ۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، آبرو سکول سسٹم ، اور اعزازی مدیر اعلی ماہنامہ‘ سوئے حرم’ لاہور۔
٭ غضنفر عباس ۔جیالوجیکل سروے آف پاکستان کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ۔ یہ پاکستان میں موجود بہت بڑ ے کوئلے کے ذخائر کو منظر عام پر لائے جس سے پاکستان کوئلہ رکھنے والے سات بڑ ے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا۔
٭ کرنل ممتاز حسین ۔ماحولیات مانیٹرنگ کے چیف ایگزیکٹیو۔ پاکستان کے دیہی او رشہری علاقوں میں موجود ماحولیاتی آلودگی کو اپنی تصنیف سے منظر عام پر لائے ہیں۔
٭ غلام عمر سرہندی ۔ڈائریکٹر پاکستان کونسل برائے ری نیو ایبل انرجی اینڈ ٹیکنالوجی ، آپ نے پاکستان میں پہلی مرتبہ بلوچستان میں ہوا سے بجلی پیدا کرنے کا عملی مظاہرہ کیا۔
٭ شفقت مسعود ۔ممبر پنجاب انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ، انہوں نے پانی کی تقسیم کا صوبائی فارمولا طے کر کے چاروں صوبوں کویکساں حقوق فراہم کیے اور چاروں صوبوں کے درمیان جھگڑا ختم کرا دیا۔
٭ پروفیسر خالد رشید اوپل ۔آپ نے ‘‘صراط مستقیم’’ کتاب لکھ کر سائنس اور ٹیکنالوجی کی اہمیت کو واضح کیا ہے اور اس بات کو ثابت کیا ہے کہ یہ مسلمانوں کے لیے ضروری ہیں ۔
٭ ڈاکٹر انجینئر امجد پرویز ۔ مینیجنگ ڈائریکٹر نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان، آپ نے مڈل ایسٹ اور دیگر ممالک میں اپنے ا دارے کی مصنوعات کی کھپت میں کئی گنا اضافہ کیا۔
٭ پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف بٹ ۔سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ، آپ نے اپنے دور میں ریسرچ کو اس قدر بڑھایا کہ آپ کا نام scientific impact سروے جاپان میں شامل ہو گیا ۔
٭ سابق سفارتکار جاوید حسین ۔آپ فارن سروسز اکیڈمی کے ہیڈ رہے ہیں ، آپ نے عالمی سطح پر بنائی جانی والی پالیسیوں میں پاکستان کے موقف کو درج کروایا۔
٭ طارق حلیم چوہدری ۔ صدر آل پاکستان یوتھ فیڈریشن، انہوں نے پاکستان کے نوجوانوں کو منظم کیا اور انہیں فنڈز مہیا کیے ۔
٭ ڈاکٹر امجد ثاقب ۔اخوت فاؤنڈیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، آپ غریبوں اور ضرورت مندوں کی مائیکرو فنانس کے ذریعے مدد کرتے ہیں تاکہ وہ لوگ بھی اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں ۔
٭ سلیم علیم الدین ۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر آف اورنگی پائلٹ پروجیکٹ ، انہوں نے باہمی شمولیت کی بنیاد پر غریب بستیوں میں جدید سہولیات فراہم کیں ۔
٭ ڈاکٹر اختر نعیم الدین ۔N.W.F.P انجینئرنگ یونیورسٹی کے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین ، آپ نے زلزلہ زدہ علاقوں میں زلزلہ پروف گھر بنانے کا طریقہ دریافت کیا ۔
٭ ڈاکٹر خالد رشید ۔Comsats institute میں کمپیوٹر ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ ، انہوں نے ورک فلور مینیجمنٹ سسٹم بذریعہ ویب سائٹ تشکیل دیا ہے۔
٭ ڈاکٹر محمد یسین ۔ چیئرمین PTCL انہوں نے پی ٹی سی ایل کو عالمی کمپنیوں کی صف میں کھڑا کیاہے ۔
٭ ساجد انور ملک ۔ڈائریکٹر نیشنل سائنس میوزیم ، انہوں نے ملک کے سب سے بڑے میوزیم کو بنایا ۔
٭ڈاکٹر جاوید یونس اوپل ۔ چھوٹے روزگار کے سلسلے میں اہم اقدامات۔
٭ ناصر زیدی ۔ ادبی اور علمی خدمات ۔
٭ کلثوم بلال ۔کینیرڈ ہائی سکول کی طالبہ ، انہوں نے بین الاقوامی سائنس فئیر امریکہ میں حصہ لیا اور چکن کے پروں کو ری سائیکل کر کے کا غذ بنا کر ایوارڈ حاصل کیا ۔
٭ نعمان احمد۔کراچی، جنہوں نے اسمبلی لائن مینوفیکچرنک ٹیوٹا کی جانب سے مقابلہ جیتا اور ایوارڈ حاصل کیا ۔
٭ طیب حنیف۔راولپنڈی کے ایک سکول کے طالب علم۔ جنہوں نے امریکہ میں ہونے والے شیلٹر ڈیزائن مقابلوں میں حصہ لیا اور انعام جیتا ۔
٭ حافظہ نعیمہ سہیل۔ لاہور کے ایک سکول کی طالبہ ، انہوں نے ‘‘اگر کاغذ نہ ہوتا’’ کے موضوع پر مقابلے میں حصہ لیا اور بہترین پرفارمنس پر ایوارڈ حاصل کیا ۔
٭ اسد اختر عباس۔ رفاہ انٹرنیشل یونیورسٹی کے طالب علم جنہوں نے ‘‘تعلیم سب کو کیسے مہیا کی جائے’’کے موضوع پر اینٹری دی اور ایوارڈ حاصل کیا ۔
٭ علی حسن زیدی۔ گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کے طالب علم ، انہوں نے ایک ایسا سسٹم ترتیب دیا ہے جس کی بدولت انڈسٹر ی میں بجلی کے استعمال کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔
٭ وقاص سعید ۔یو۔ای ۔ٹی کے طالب علم، جنہوں نے ٹیکنالوجی میں روبوٹ کے استعمال پر مقالہ لکھا اور انعام حاصل کیا ۔
٭ غضنفر محمود۔ شریف انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے طالب علم۔ جنہوں نے ریموٹ سے فلیگ ہوائسنگ کا ماڈل بنایا ۔
٭ عدنان اکرم۔ انہوں نے غضنفر محمود کے ساتھ انعام جیتا ۔