نعت رسول اکرم ﷺ
کاش میں دورِ پیغمبر میں اْٹھایا جاتا
باخْدا قدموں میں سرکار کے پایا جاتا
ساتھ سرکار کے غزوات میں شامل ہوتا
اْن کی نْصرت میں لہو میرا بہایا جاتا
اور ریت کے زروں میں اللہ بدل دیتا مجھے
اور مجھے راہِ محمد میں بچھایا جاتا
خاک ہو جاتا میں سرکار کے قدموں کے تلے
خاک کو پھرخاکِ مدینہ میں ملایا جاتا
کاش اے کاش میں ہوتا کوئی ایسی لکڑی
جس کو سرکار کے منبر میں لگایا جاتا
بْن کے لے جاتا مجھے نعت کے شعروں میں کوئی
رْوبرو اْن کے میں اْن کو ہی سْنایا جاتا
اْن کے روزے کے دروبام سجانے کیلیئے
روزنوں میں میری آنکھوں کو لگایا جاتا
گھاس ہی ہوتا مدینے کے گلی کْوچوں کی
اور سرکار کے ناکے کو کھلایا جاتا
لایا جاتا سرِ دربار اسیروں کی طرح
حکم پر اْن کے میں آزاد کرایا جاتا
ہوتا اْس دور کا قِصہ کوہی نوروفرحان
آج کے دور میں بچوں کو پڑھایا جاتا
نور علی نور