کتنے خواب جگا دیتے ہیں بچے ، پھول ، پرندے

مصنف : شبی فاروقی

سلسلہ : نظم

شمارہ : مئی 2010

 

کتنے خواب جگا دیتے ہیں بچے ، پھول ، پرندے
گھر گلزار بنا دیتے ہیں بچے ، پھول ، پرندے

 

وقت کی تپتی دھوپ سے بے کل آنکھوں کے صحر ا میں
رنگ کئی لہرا دیتے ہیں بچے ، پھول ، پرندے

 

اپنی ذات کی تنہائی کے افسردہ سناٹوں میں
کیا کیا سر بکھر ا دیتے ہیں بچے ، پھول ، پرندے

 

اپنی مہک چہک سے اکثر پہلی کرن کے ساتھ
نیند سے مجھ کو اٹھا دیتے ہیں بچے ، پھول ، پرندے

 

شبی غموں کے بوجھ سے تھک کر ہمت ہارنے والوں کی 
 ٹوٹی آس بندھا دیتے ہیں بچے ، پھول ، پرندے