دوشِ نبی کے شاہ سواروں کی بات کر
کون ومکان کے راج دلاروں کی بات کر
جن کے نفس نفس میں تھے قرآن کھلے ہوئے
ان کربلا کے سینہ فگاروں کی بات کر
٭٭٭
لایا جو خون رنگ دگر کربلا کے بعد
اونچا ہوا حسین کا سر کربلا کے بعد
ٹوٹا یزیدیت کی شب تار کا فسوں
آئی حسینیت کی سحر کربلا کے بعد
جوہر کا شعر صفحہ ہستی پر ثبت ہے
پڑھتے ہیں جس کو اہل نظر کربلا کے بعد
قتلِ حسین اصل میں مرگِ یزید ہے
اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد