ماں شہر بنے جنگل میرے

مصنف : فاروق درویش

سلسلہ : نظم

شمارہ : اگست 2012

 

ماں شہر بنے جنگل میرے
کہیں قتل ھوئے کہیں آگ لگی
 
 اور بہت سی مائیں روتی ہیں
میں چیخ چیخ کر روتا ہوں
 
 ماں آؤ کبھی ان قبروں سے
سینے پر رکھ دوہاتھ میرے
 
 ماتھے پہ میرے اک بوسہ دو
اور ساتھ ہی اپنے دفنا دو
 
ماں تم بن بہت اکیلاہوں
ماں آؤ کبھی ان قبروں سے