نعت رسول کریم ﷺ
حضور مجھ سے کوئی ایسی نعت ہو جائے
جو میرے واسطے وجہ نجات ہو جائے
قریب مرگ مدینے جو میں پہنچ جاؤں
وہیں پہ ختم مری یہ حیات ہو جائے
کبھی ہو خواب میں دیدار آپ کا بھی نصیب
میں لب سے کچھ نہ کہوں اور بات ہو جائے
وہ جس کی ذات کی برکت سے فیضیاب ہوں
اسی کی ذات میں گم میری ذات ہو جائے
پڑھوں درود میں روضے کے سامنے جا کر
در حبیب پہ پوری یہ رات ہو جائے
بنوں گدائے مدینہ ہے حسرت عرفان
یوں بس میں میرے مری کائنات ہو جائے
سید عرفان علی زیدی