آواز دوست


مضامین

      مولانا مودودیؒ سے کسی نے پوچھا کہ آپ نے ولی دیکھا ہے (پوچھنے والا کتنا سادہ تھا کہ وہ ولی سے ہی یہ سوال پوچھ رہا تھا) مولانا نے فرمایا کہ ہاں دیکھا ہے ۔ پوچھنے والے نے کہا کہ کہاں دیکھا ہے ؟ مولانا نے کہا کہ راولپنڈی کے سٹیشن پر۔اس نے کہا...


      لکھنؤ میں ایک حجام ہوا کرتا تھا۔جو پورے شہر میں چل پھر کر لوگوں کی حجامتیں بنایا کرتا۔لیکن اس کی ایک عجیب عادت یہ تھی کہ جوں ہی اس کے علم میں آتا کہ شہر میں کوئی فوت ہو گیا ہے یا کوئی جنازہ جا رہا ہے تو وہ فوراً اپنا صندوقچہ کسی کے حوالے ...


      اپنے اپنے مضامین میں ایم اے ، ایم ایس سی ، اور ایم فل کی ڈگریاں رکھنے والے اساتذہ کرام کے مابین بعض امور زیر بحث تھے ۔ اسی اثنا میں کسی نے احمدیت یعنی قادیانیت کی بحث چھیڑ دی۔بعض نے تو اس نام کے بارے میں بالکل لاعلمی کا اظہار کیاالبتہ بعض...


  کن فی الدنیا کانک غریب او عابر سبیل     اللہ بخشے ،والد صاحب مرحوم یہ کہانی اکثر سنایا کرتے تھے ۔ اس کی تاریخی سند تو معلوم نہیں کیا ہے لیکن اس میں موجود نصیحت البتہ قابل غور ہے ۔فرمایا کرتے کہ ابراہیم بن ادھم اپنے محل میں دربار لگائے بیٹھ...


            جاپان میں آنے والے زلزلے اور سونامی سے تباہی کے مناظر میں اس وقت (۱۱۔۳۔۲۰۱۱) بی بی سی کے ذریعے لائیو دیکھ رہا ہوں۔ دیکھ رہا ہوں کہ کس طرح بحری جہاز ،گاڑیاں ، بسیں، دیو ہیکل ٹرک اور فلک بوس عمارتیں خس و خاشاک کی طرح بہتی چلی جا رہی ہیں۔...


       تیس برس پہلے کی بات ہے ۔ راقم کی آنکھوں میں پانی آنے کی شکایت جب عام ڈاکٹروں کے نسخوں سے رفع نہ ہوئی ، تو فیصلہ کیا کہ سول ہسپتال گوجرہ جایا جائے ، جہاں حافظ لطیف صاحب آئی سپیشلسٹ تھے اور ان کے‘ دستِ شفا’کی کافی شہرت تھی۔ حافظ صاحب نے Be...


            وہ کئی برسوں سے برطانیہ میں مقیم تھے اور وہاں امام مسجد کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ فجر اور ظہر کے درمیانی وقفے میں وہ کچھ اورمحنت بھی کرتے اور اس کے لیے روزانہ اپنی مسجد کے نزدیکی بس سٹاپ سے سوار ہو کر اپنی ڈیوٹی پر جاتے تھے اور ظہر سے...


طبقاتی معاشرہ برسوں پرانی بات ہے کہ ایک دن سٹاف روم میں ایک معزز استاد ایک آفس بوائے سے ایک ایسی بات پہ الجھ پڑے کہ جس میں آفس بوائے کاکوئی قصور نہ تھا۔ اُس نے عرض کرنے کی کوشش کی کہ اس سلسلے میں اس کا کوئی لینا دینا نہیں مگر استاد مکرم نے ایک نہ...


            ہمارے دوست محمد سلیم کہتے ہیں کہ۱۹۳۰ کے عشرے میں (کمیونزم کازمانہ) ایک طالبعلم نے مصر کی ایگریکلچر یونیورسٹی میں داخلہ لیا، وقت ہونے پر اْس نے نماز پڑھنے کی جگہ تلاش کرنا چاہی تو اْسے بتایا گیا کہ یونیورسٹی میں نماز پڑھنے کی جگہ نہیں ہ...


  جسے سنو یہی گلہ ،وطن نے مجھ کو کیا دیا، وطن نے تجھ کو کیا دیا کوئی نہیں جو یہ کہے، وطن کو میں نے کیا دیا، وطن کو تو نے کیا دیا      ایک عرب ملک میں ٹیکسی پاکستانی سفارت خانے کی طرف جارہی تھی ۔جوں ہی ٹیکسی اس ایریا میں داخل ہوئی جس میں ب...


                     مدینے کی تاریک رات تھی اور خلیفہ وقت حسب معمول گشت پر تھے تا کہ وہ بذات خود جان سکیں کہ ان کی رعایا کس حال میں ہے ۔اسی اثنا میں ایک گھر سے آواز آئی کہ بیٹی دودھ میں پانی ملا دو۔ خلیفہ کے قدم رک گئے۔بیٹی نے کہا ، اماں ، تمہی...


            ہمارے محترم دوست ظفرصاحب باقوی نے بتایا کہ ان کے ایک عزیز پندرہ برس سعودی عرب بحثیت ڈاکٹر جاب کرتے رہے اور اب وہ لندن میں جاب کرتے ہیں۔ کہتے ہیں کہ میں نے ان سے پوچھا کہ وہ سعودی عرب اور لندن دونوں مقامات میں جاب کرتے ہوئے کیا فرق محسو...