شعر و ادب


مضامین

  رندوں سے ملاقات بھی حضرت نہیں کرتے وہ کار بلاسود میں شرکت نہیں کرتے   اے یار دل آویز ، سر آنکھوں پہ تیرا حکم فرقت میں گلہ شکویٰ فرقت نہیں کرتے   پھولوں کی محبت میں کوئی نقص ہے شاید کانٹوں سے اگر لوگ محبت نہیں کرتے   ...


  ‘دوزخ میں ہے دنیا اِسے جنت کی پڑی ہے’ آندھی ہے تلاطم ہے مصیبت ہے بلا ہے  شعلے ہیں شرارے ہیں جہنم کی ہوا ہے نفرت کا یہ موسم ہے تعصب کی فضا ہے محشر سے بہت پہلے یہاں حشر بپا ہے  سجدے بھی کیے خاک پہ مانگی ہے دعا بھی ناراض ہے اس ...


  بابا میری مِس کہتی ہیں کل سے سب بچوں کو اپنے گھر رہنا ہے. گھر پڑھنا ہے..! میں نے سنا ہے! ایک بڑے سے ، کالی مونچھوں والے ‘‘انکل’’ بومب لگا کر آئیں گے سب بچے مر جائیں گے..!! بابا کیوں ماریں گے ہم کو؟ ہم سے کوئی بھول ہوئی...


ایڈورڈ آرڈو گیلی آنو۔ (انتخاب و ترجمہ ، خضر حیات ناگپوری) لاطینی امریکہ کے نامورادیبوں میں ایڈورڈ آرڈو گیلی آنو ایک نمایاں حیثیت کے حامل ادیب ہیں ان کی پیدائش ۱۹۴۰میں اروگوے کے ایک شہر مونٹے ویڈیو میں ہوئی تھی ۔انہوں نے صحافت ، تاریخ اور ادب می...


  یوم آزادی کے حوالے سے شاعر کی آرزو    وہ کہتے ہیں تجھے یہ جشن آزادی مبارک ہو  میں کہتا ہوں کہ آزادی تو اک فصل بہاراں ہے  وہ گلشن پہ چھاتی ہے  تو گلشن اک حسیں انگڑائی لے کر جاگ اٹھتا ہے  عنادل کے ترانوں سے فضا معمور ہوتی ہے  ...


  خدا کو چھوڑ کر جھکتے ہو تم کیوں غیر کے آگے ازل سے آر ہی ہیں یہ صدائیں سوچتے رہنا   قدم اٹھانے سے پہلے ہی فکر کر لینا پھر اس کے بعد نہ انجام سوچتے رہنا   اندھیرا ذہن میں ہوتا ہے راہوں میں نہیں ہوتا سفر میں روشنی کا استعارہ...


  (یکم مئی، مزدوراں دے عالمی دن دے لئی اک اچیچی نظم)   پہلی مئی دا سورج اُگیا میں وی سب دی ویکھو ویکھی پہلی مئی دی چھٹی کر لئی سارا دن جلسیاں دے وچ نعر ے مارے   لال رنگ دا جھنڈا پھڑ کے پھرے بزار میں سارے پلس دا لاٹھی چارج جریا...


ہر اس شخص کی دلی کیفیت کی خوبصورت ترجمانی جسے یہ معلوم نہ ہو کہ اسے اس کے خالق نے دنیا میں کیوں بھیجا ہے یا ہر اس شخص کی جو محض پیسے کی خاطر دیار غیر میں جا بسا ہو۔   کوئی بھی احساس باقی نہیں ہے  کوئی بھی احساس باقی نہیں ہے اب اس دل می...


  حج   ہم نے دیکھا اک گھر ایسا روئے زمیں پہ کوئی نہ ویسا   رات جہاں پہ دن بن جائے  نور میں ہر اک چیز نہائے   لب گائیں لبیک ترانہ دور کہیں غم بھاگا جائے   روح اور دل پہ داغ تھے جتنے رحمت نے سب تیری مٹائے   ...


میرے بچو، گر تم مجھ کو بڑھاپے کے حال میں دیکھو اُکھڑی اُکھڑی چال میں دیکھو مشکل ماہ و سال میں دیکھو صبر کا دامن تھامے رکھنا کڑوا ہے یہ گھونٹ پہ چکھنا ‘‘اُف’’ نہ کہنا، غصے کا اظہار نہ کرنا میرے دل پر وار نہ کرنا ہاتھ مرے گر کمزوری سے کانپ اُ...


  لکھاہے اس نے  کہ اپنی ننھی سہیلیوں سے ، بچھڑ گئی ہوں لکھا ہے اس نے ، کہ اپنی ننھی سہیلیوں سے  بچھڑگئی ہوں بڑی قیامت میں پھنس گئی ہوں ، لہو لہو ہوں یہ جسم میر ا بنا ہے پتھر ، مگر سکت مجھ میں کچھ ہے باقی میں حوصلے سے ، شکستہ ب...


  یہ کس نے کہہ دیا تم سے  کہ اب کچھ بھی نہیں باقی ابھی ہے حوصلہ زندہ ابھی امید باقی ہے  کہ بے شک اس قیامت میں بہت سے خواب ٹوٹے ہیں مگر آنکھیں سلامت ہیں بہت سے ساتھ چھوٹے ہیں  مگر سانسیں سلامت ہیں تو آؤ فیصلہ کرلیں ...