خدا کو چھوڑ کر جھکتے ہو تم کیوں غیر کے آگے

مصنف : فیاض الرحمن ساحل

سلسلہ : شعر و ادب

شمارہ : نومبر 2006

 

خدا کو چھوڑ کر جھکتے ہو تم کیوں غیر کے آگے
ازل سے آر ہی ہیں یہ صدائیں سوچتے رہنا
 
قدم اٹھانے سے پہلے ہی فکر کر لینا
پھر اس کے بعد نہ انجام سوچتے رہنا
 
اندھیرا ذہن میں ہوتا ہے راہوں میں نہیں ہوتا
سفر میں روشنی کا استعارہ سوچتے رہنا
 
کبھی کبھی تو بڑ ی دیر یاد کر ناتجھے 
پھر اس کے بعد تیرا نام سوچتے رہنا