مارچ 2008
قسط ۔۱ ہم مولانا عبدالحلیم شرر کا ایک غیر معروف ناول جو عام طور سے دستیاب نہیں، قارئین کی دلچسپی کے لیے شروع کر رہے ہیں۔ اس میں اگرچہ ہم نے مناسب حذف و ترمیم کی ہے لیکن پھر بھی ان قارئین کے لیے ناگوار ہو سکتا ہے جو سوئے حرم کو ایک روایتی قسم کا...
اپریل 2008
قسط ۔۲ ناول اورمولانا عبدالحلیم شرر کے تعارف کے لیے مارچ کا شمارہ ملاحظہ فرمائیے۔اس قسط میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ قبائلی تعصبات امت مسلمہ کے لیے کس قدر خطرنا ک اور نقصان دہ ہیں۔ موسیٰ سمرقند سے چلا تو جنوب کا راستہ اختیار کیا اس لی...
مئی 2008
قسط ۔۳ اس واقعہ کا انجام یہ ہوا کہ سارے بنی تمیم خراسان کے جن جن شہروں میں تھے بگڑ کھڑے ہوئے اور والد کے ساتھ دشمنی کرنے پر آمادہ ہو گئے۔ چنانچہ ان کا ایک بڑا بھاری گروہ خاص مرو میں جمع ہو گیا جہاں والد کی طرف سے میں حکومت کر رہا تھ...
جون 2008
قسط ۔۴ ارسلان کئی بار ترمذ میں بھیس بدل کے آیااورکوششیں کیں کہ مکرو و فریب سے اپنی دلہن شہزادی نوشین کو بھگا لے جائے مگر کامیابی تودرکنار اس کو قلعہ کے اندر داخل ہونے کا بھی موقع نہ ملا۔ فقط ایک بار اس کو شہزادی سے ملنے کا موقع مل ...
جولائی 2008
قسط ۔۵ اسیر شدہ دشمن کو آزاد کر کے موسی اپنی دونوں مہ جبین اور دل رباؤں کے ساتھ قلعہ میں آیا اور اس کو اس کی مطلق خبر نہ تھی کہ قتلق خانم ارسلان کے ساتھ بھاگ جانے پر تیار تھی اور اس کے دل میں بے وفائی کے جذبات بھرے ہوئے ہیں بلکہ اسے...
اگست 2008
اب موسیٰ بن عبداللہ بن خازم اپنی قوت کو روز بروز بڑھاتا جاتا تھا ۔ قلعہ کی مضبوطی کو یوماً فیوماً ترقی دیتا۔ اسلحہ ، زرہ ، بکتر اچھی اچھی منجنیقوں اور ہر قسم کے سامان جنگ کو فراہم کرتا اور اس کے ساتھ اس کے علم کے نیچے بہادران عرب کا بھ...
نومبر 2008
موسٰی: ‘‘مضائقہ نہیں ۔ ان جھگڑوں اور رکاوٹوں سے میرے عیش کی لذت زیادہ ہو جاتی ہے، ا س کے بعد اسے قید خانہ میں بھیج دیااور سب قیدی اپنے سرداروں میں تقسیم کر دیے ۔اب وہ اس تدبیر میں مصروف ہوا کہ خزاعی کے عرب حملہ آوروں کو بھی ایسی شکست د...