جرمنی کا ایک آدمی ۲۵ برس کی عمر میں زندگی سے اتنا بیزار ہوگیا کہ سوائے خودکشی کے اسے کوئی اور ذریعہ نجات نہ سوجھا۔ اسے محبت میں ناکامی ہوئی تھی۔ اس نے خودکشی کا ایک باوقار طریقہ اختیار کیا جس کا ذکر جرمنی کی تاریخ میں بھی آتا ہے۔ جرمنی کے ایک بادشاہ اوتو نے ایک لڑائی میں شکست کھائی ، تو اپنا خنجر دل میں گھونپ کر خودکشی کرلی تھی۔جرمنی کے اس ۲۵ سالہ جوان نے ایک خوبصورت دستے والا چمکتا دمکتا خنجر خریدا اور رات کو اپنے پاس رکھ کر لیٹ گیا۔ اس کا ارادہ تھا کہ لیٹے لیٹے خنجر اپنے دل میں اتارلے گا مگر خنجر کی نوک دل کے مقام پر رکھی تو اسے خیال آیا کہ وہ خنجر اپنے دل میں اتنا گہرا نہیں اتار سکے گا کہ وہ مر جائے۔ وہ دراصل موت سے ڈرگیا تھا ، اس نے خنجر پھینک دیا اور ساتھ مایوسیاں بھی ذہن سے نکال پھینکیں اور زندہ رہنے کا تہیہ کر لیا۔وہ زندہ رہا اور علم و ادب کی دنیا میں اتنا مشہور ہوا کہ ساری دنیا میں شہرت پائی۔ اس کا نام گوئٹے تھا۔ جس کا شہرۂ آفاق ناول فاشسٹ ہے۔ وہ ۱۷۴۹ میں پیدا ہوا اور ۸۲ برس کی عمر میں ۱۸۳۲ میں فوت ہوا۔