وہ بخشتا ہے گناہ عظیم بھی لیکن
ہماری چھوٹی سی نیکی بھی سنبھال رکھتا ہے
ہم اسے بھول جاتے ہیں روشنی میں
وہ تاریکی میں بھی خیال رکھتا ہے
جو کبھی دیر سے لوٹوں تو میری ماں کی طرح
وہ میرا رزق کا حصہ نکال رکھتا ہے
گھروں میں جن کے دیا بھی نہیں ہے ان کے لیے
فضا میں چند ستارے اچھال رکھتا ہے
محبت اپنے بندوں سے کمال رکھتا ہے
وہ ایک اللہ ہی ہے تیرا اور میرا خیال لازوال رکھتا ہے