۱۔امریکا اب دنیا کا نمبر ون لیڈر نہیں رہا۔
۲۔چین نے دنیا کی تیسر ی عالمگیر جنگ ایک بھی میزائل فائر کیے بغیرجیت لی ہے ،او رکوئی بھی اس کو نہیں سمجھ سکا۔
۳۔روس کا صدر پوتن ایک سمجھ دار اور دانش مند لیڈر کے طور ابھر کے سامنے آیا ہے ۔
۴۔پرہیز علاج سے بہتر ہے ۔
۵۔طب و صحت کے ماہرین اور سائنس دانوں کی اہمیت کھلاڑیوں سے زیادہ ہونی چاہیے۔
۶۔اہل مغرب اتنے بھی تعلیم یافتہ اور سمجھدار نہیں ہیں جتنے کہ ہم انہیں سمجھتے ہیں۔
۷۔اس وبا نے اس بات کو سچ ثابت کر دیا ہے کہ کسی بھی معاشرے کو ترقی کے لیے ہتھیاروں سے زیادہ ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کی ضرورت ہوتی ہے۔
۸۔بچے اس زمین کا حسن اور زیور ہیں اور ان پر قدرت کی خاص عنایت ہے ۔
۹۔اگر تیل کی کھپت نہ ہو تو یہ ایک بے کار چیز ہے ۔
۱۰۔موت رنگ نسل زبان اور سٹیٹس کا خیال نہیں کرتی ۔
۱۱۔اب دنیا کو شام اور کشمیر کے لوگوں کی بے بسی کا احساس ہو گیا ہو گا کیونکہ اب انہوں نے لاک ڈاؤن کی مصیبت خو د بھگت لی ہے۔
۱۲۔ اب ہمیں یہ بھی معلوم ہو گیا ہو گا کہ چڑیا گھر کے پنجروں میں بند جانور کیا محسوس کرتے ہو ں گے ۔
۱۳۔آج کے بچے ٹی وی اورانٹر نیٹ کے بغیر کھیلنا جانتے ہی نہیں۔
۱۴۔کوئی مولوی ، پیر ، پنڈت ، پادری کرونا کے مریضوں کو نہیں بچا سکتا۔
۱۵۔اب پتا چلا ہے کہ ہاتھ ملانے اور پاس بیٹھنے کی اہمیت کیا ہے ۔
۱۶۔انسانوں کے بغیر یہ کرہ ارض زیادہ تیزی سے پھلتا پھولتا ہے ۔
۱۷۔عالمی وباؤں کا سامنا کرنے کے لیے ہماری کوئی تیاری نہیں ہے ۔
۱۸۔تہواروں اور میلوں سے زیادہ طب و صحت پر صرف کرنا چاہیے۔
۱۹۔جو یہ نعرے لگا تا تھا کہ اب ہمیں کوئی نہیں ڈرا سکتا وہ بھی ایک ذرہ حقیر سے ڈرا بیٹھا ہے ۔
۲۰۔ایلو پیتھک والے بھی اس بات کو ماننے پہ مجبور ہو گئے ہیں کہ قوت مدافعت کو بڑھانے کے لیے نیچرل طریقہ علاج اور غذائیں ان کی ادویات سے بھی زیادہ موثر ہیں۔
(انگریزی اخبارات و رسائل سے ماخوذ)