طاہرہ کاظمی


مضامین

اماں! فضا میں موت رقص کر رہی ہے، چہرے پہ مکروہ ہنسی سجائے، دانت نکوسے زندگی پر جھپٹنے کی کمینی خوشی موت کے بھیانک ہیولے میں چھپائے نہیں چھپتی۔ جان لیوا موسیقی کی آواز تیز ہوتی ہے، وہ گھومتی ہے تیز اور تیز، چاروں طرف۔ سرد ہوائیں چلتی ہیں، انسان پت...


ياد رفتگاں ابا اور منی آرڈر !  طاہرہ کاظمی…. ہر ماہ کی تیسری تاریخ ایک مخصوص دستک کے ساتھ جب نام سنائی دیتا تو ہمارے چہرے پہ بے اختیار مسکراہٹ دوڑ جاتی ۔ چارپائی کے نیچے رکھی جوتی پہن کر دروازہ کھولتے تو بلاک کا چوکیدار کہہ رہا ہوتا ،ڈاک...


سچي كہاني فراڈ كاانوكھا انداز ڈاكٹر طاہر ہ كاظمي بیسویں صدی ختم ہونے کو تھی کہ نشتر ہسپتال سے گھر جاتے ہوئے دو خواتین کڑھائی بھرے کپڑوں کے تھیلے اُٹھائے ملیں۔ سڑک پر نہیں بلکہ ایک دوست کے گھر جہاں وہ نمونے دکھا کر آرڈر لینے آئیں تھیں۔ بوس...


ياد رفتگاں میں نے اپنی ماں کو قطرہ قطرہ پگھلتے دیکھا! ڈاکٹر طاہرہ کاظمی ميرا پہلا بلاگ جو اٹھائیس برس کے وقفے کے بعد انیس جنوری، 2019 کو امی کی تدفین کے بعد لکھا ‎امی بہت شاندار عورت تھیں، زندگی کی حرارت سے بھرپور، بہت شوقین مزاج۔ انھ...


سماجيات  ٹھنڈا مرد ڈاکٹر طاہرہ کاظمی “کبھی ان شادی شدہ عورتوں کے بارے میں بھی لکھیے جن کی شادی میں جنسی تعلق کا عمل دخل نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے ۔ کیوں کرتے ہیں ایسے مرد شادی ؟ اپنی کمزوری کو جانتے بوجھتے ہوئے ایک عورت کو اپنی زندگی میں ش...


طب و صحت لیکوریا کوئی بیماری نہیں! ڈاکٹر طاہرہ کاظمی ٹوکن نمبر تین کا نشان روشن ہوتے ہی وہ دونوں ہمارے کمرے میں داخل ہوئیں۔ ادھیڑ عمر خاتون کے ہمراہ دبلی پتلی بچی، چودہ پندرہ برس کا سن، سہما ہوا چہرہ اور اڑی اڑی رنگت!بچی بہت گھبرائی ہوئی ...


يا درفتگاں امی جان ڈاکٹر طاہرہ کاظمی ! "امی آپ رخصت ہونا چاہتی ہیں نا! جائیے ہم آپ کو نہیں روکیں گے” ہم نے ان کی پیشانی چومی، ہاتھ تھاما، اور محبت بھرے بوسے دیتے ہوئے کہا، یہ سترہ اور اٹھارہ جنوری کی درمیانی رات تھی۔ہماری زندگی ہسپتا...