دیکھا گیا ہے کہ خواتین اور مرد حضرات شادی سے قبل تو بڑے سج دھج کے سنور کے رہتے ہیں لیکن جونہی شادی ہوئی اور ذمہ داریوں کا وزن کاندھوں پر آیا، خود سے کافی حد تک لاپرواہ ہو جاتے ہیں۔ انھیں خبر نہیں ہوتی کہ ان کا جسم، ان کا لباس، ان کے بال اور مکمل ظاہری وجود Appearance کس طرح کا ہے۔ مرد حضرات کو آفس یا میٹنگ میں جانا ہو تو بڑے سوٹ بوٹ اور پرفیوم لگا کر صاف ستھرے ہو کسی شہزادے کی طرح نکلتے ہیں، مگر اپنے گھر میں اپنے شریکِ سفر کے ساتھ تو میلے کچیلے ہی رہتے ہیں اسی طرح خواتین بھی گھر میں کام کاج کرکے انتہائی بدھی سی رہتی ہے مگر اسی خاتون کو اگر شادی یا دعوت میں جانا تو دلہن بن جاتی ہے۔ حالانکہ مرد و عورت دونوں پر دوسروں کے لیے سنورنے سے زیادہ لازم ہے کہ ایک دوسرے کے لیے زینت اختیار کریں۔
زوجین کے باہم جھگڑوں میں 70 فیصد سے زائد وجہ یہی ہوتی ہے کہ ان کے درمیان کشش Attraction ختم ہوجاتی ہے اور وہ سمجھ رہے ہوتے ہیں اب ہمارے درمیان Understanding نہیں رہی۔ لہٰذا اس پہلو پر توجہ دینا مرد اور خواتین دونوں کے لیے بہت ضروری ہے۔
اکثر اوقات یہ بھی ہوتا ہے کہ کشش تو ہوتی ہے لیکن زوجین میں سے کوئی ایک یا دونوں ہی صفائی کا خیال نہیں رکھتے، یا محض غسل کرلینے کو ہی کافی سمجھ لیتے ہیں۔ دوسرے فرد کی نفیس طبیعت اسے اجازت نہیں دیتی کہ وہ اپنے ساتھی کے قریب ایسی حالت میں آئے کہ وہ جسمانی اعتبار سے صاف ستھرا نہ ہو۔ اس حوالے سے چند ضروری ہدایات اور ٹپس نوٹ کرلیجیے جنھیں بالعموم نظر انداز کیا جاتا ہے۔
1۔ اپنے شیڈول کے حساب سے ہیئر کٹ لازماً کروائیں۔ مرد حضرات کی داڑھی ہے تو خط بھی بیحد ضروری ہے، ڈاڑھی اور مونچھ کے الجھے ہوئے بال یقینا دوسرے کے لیے پریشان کن ہوتے ہیں۔ اسی طرح خواتین بھی خیال رکھیں کہ چہرے پر غیر ضروری بال ہٹا دیے جائیں۔ بعض اوقات کسی وجہ سے جسم بہت زیادہ گھنے بال، بالخصوص ناک، کان کی لو اور ناف پر اُگ آتے ہیں۔ انھیں بھی کتر دیں قریب آنے والے فرد کو الجھن ہوتی ہے۔
2۔ ہاتھ اور پیروں کے ناخن ہر ہفتے تراش لیں۔
3۔ کان کے پیچھے اور اندر اکثر میل جمع ہوجاتا ہے۔ نہاتے ہوئے اس کی صفائی بھی ضروری کریں۔
4۔ منہ کی صفائی کا خاص خیال رکھیں۔، روزانہ دو مرتبہ برش کیجیے اور برش کرتے ہوئے زبان بھی صاف کریں۔ اگر آپ نے سگریٹ پی ہے، یا کچھ عام طور پر کھانا ہی کھایا ہے تو شریک حیات کے قریب جانے سے پہلے کوئی منٹ یا سونگ وغیرہ چبا لیجیے تاکہ کھانے کی بُو اور ذائقہ ختم ہوجائے یہ Smell عام طور پر انسان کو خود محسوس نہیں ہوتی لیکن بو دوسرے کے لیے انتہائی کوفت کا باعث بنتی ہے۔ بہتر ہوگا کہ اپنے کمرے میں منٹ/سونف ہر وقت رکھیں۔
5۔ اپنے جسم کی صفائی کا بھی ایسے ہی خیال رکھیں۔ دن بھر کام کاج کے بعد رات کو بستر پر آنے سے پہلے Shower ضرور لیں اور اس کے ساتھ ہی کوئی اچھا پرفیوم بھی استعمال کریں جو آپ کے شریک حیات کو بھی پسند ہو۔ بغل، سینہ اور گردن پر پسینے کی زیادتی کی وجہ سے Smell پیدا ہوجاتی ہے۔ اس بارے میں خاص خیال کریں۔
6۔ صاف ستھرے کپڑے پہنیں۔
7۔ یاد رکھیں کہ آپ کی خوبصورتی اور وجاہت پر شریک حیات کا حق اور اختیار ہے۔ لہٰذا کسی بھی قسم کی زینت اختیار کرتے ہوئے ان کے ذوق کا خیال رکھیں نہ اپنے ذوق کا۔
8۔ اپنے کمرے میں ہوں تو رقص کرنے میں بھی کوئی حرج نہیں، شریعت اس کی بالکل اجازت دیتی ہے، اپنے کمرے کا ماحول Romantic رکھیں۔
9۔ اس بات کو جج کرنا ضروری ہے کہ شریکِ حیات بہت شرمیلا تو نہیں؟ اگر ایسا ہے تو آپ کو خود قریب آنے میں پہل کرنی چاہیے۔
10۔ہر وقت دینی موضوعات یا سنجیدہ گفتگو سے پرہیز کریں۔ آپس میں ہنسی مذاق اور محبت کی باتیں کیجیے اور جنسی تعلق میں اپنی پسند ناپسند کھلے دل سے ڈسکس کریں۔ اس سے دل میں قربت بڑھتی ہےٍ۔
11۔ اپنے شریکِ حیات کو عملی طور پر یہ
یقین دلائیں کہ آپ کو اُن کے لیے سجنا سنورنا اچھا لگتا ہے۔٭٭٭