اصلاح و دعوت
والدہ ماجدہ کی پانچ نصیحتیں
ڈاکٹر احمد عروج مدثر
ماہ جون زندگی میں ہرسال یادوں کا طوفان لے کر آتا ہے ۔ کبھی کوئی بات تو کبھی کوئی چیز ذہن میں گھوم پھر کر آجاتی ہے ۔ 06 جون کو والدہ ماجدہ حور جہاں انجمؒ صاحبہ داعی اجل کو لبّیک کہہ گئی اور کھلے آسمان تلے ہم رضاء الٰہی پر خاموش ہوگئے ۔ حیات جس کی امانت تھی اس کو لوٹا دی -
02 جون کو امّی محترمہ کو اورنگ آباد کریٹیکل کیریئر سے گھاٹی میڈیکل کالج شفٹ کرنے والے تھے ۔ ملاقاتیوں کا سلسلہ جاری تھا ۔ میں اور بہن عمارہ امّی کے پاس موجود تھے ۔ دونوں بہنیں مبشرہ باجی اور عرشیہ باجی ہائیر سنٹر شفٹنگ کی تیاری کررہے تھے ۔ میں اپنے بارہویں کے نتائج پر دل برداشتہ تھا اس موقع پر امّی نے جو تسلی دی اس نے زندگی تبدیل کردی ۔ اسی شام مغرب بعد امّی نے مجھے پانچ باتوں کی نصیحت کی ۔ کہا بیٹا تم نے زندگی میں ان پانچ باتوں کا ہمیشہ خیال رکھنا ۔یقیناً ان پانچ نصیحتوں نے میری زندگی میں وہ رول ادا کیا جس کا میں اظہار بھی نہیں کرسکتا ۔ میری زندگی آسان ہوگئی ۔ ان نصیحتوں نے مجھ میں اعتماد پیدا کیا ، مجھے چیزوں کو سمجھنے اور برتنے میں آسانی ہوئی نیز مشکلوں میں راہیں میسّر آئی ۔
1- اپنے غصے پر قابو رکھنا اور سلجھا ہوا کردار پیدا کرنا : ۔۔۔۔ بیٹا غصہ جہنم کی آگ میں سے ہے ۔ وہ انسان کے کردار کو کھا جاتا ہے ۔ معاملات خراب کردیتا ہے ۔ ذہن کو منتشر رکھتا ہے ۔ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو ختم کردیتا ہے ۔ انسان شیطان کا دوست غصہ کی وجہ بنتا ہے ۔ اسکے ذہن و قلب پر تکبر ، انا ، کم ظرفی اور خود غرضی غالب آتی ہے ۔ غصہ شخصیت کے لئے خطرناک ثابت ہوتا ہے ۔ لہٰذا اپنے غصے پر قابو رکھنا ۔ کہیں بھی، کبھی بھی اپنے جذبات پر غصہ کو حاوی نہیں ہونے دینا ۔ بعض دفعہ گھر میں ، کالج میں ، سماج میں ، رشتہ داروں کے درمیان ، کاروباری مراکز میں یا تحریکی کاموں کے دوران ایسا ہوگا جو تمہارے خلافِ طبعیت ہو یا خلافِ مزاج ۔۔۔ ممکن ہو کہ تمہیں اس پر غصہ آئے اُس وقت خوب پانی پینا ، ٹہلنا ، کھڑے ہو تو بیٹھ جانا یا کسی بہانے سے اُس جگہ سے چلے جانا لیکن غصہ میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا ، بلکہ ہر حال میں اپنا سلجھا ہوا کردار پیش کرنے کی کوشش کرنا ، شخصیت کو سلجھا ہوا بنانے کے لئے انسان کا کم بولنا ضروری ہے ویسے میرے بیٹے تم کم سخن ہو یہ تمہارے لئے بہت مثبت بات ثابت ہوگی ۔
2-والد کے سامنے کبھی اونچی آواز سے بات نہیں کرنا ۔ اور اپنی بہنوں کا خیال رکھنا : ۔۔۔میرے لخت جگر ۔۔۔ ماں کے قدموں تلے جنت ہے اور باپ جنت کا دروازہ ہے ۔ میں تم سے خوش ہوں ، میری مستقل طبعیت کی ناسازی کے باوجود تم نے بارہویں میں کامیابی حاصل کی ہے وہ میرے لئے خوشی کا باعث ہے ۔ تمہارے نتیجے سے میں خوش ہوں ۔۔ قطعی دل برداشتہ نہ ہو میرے بیٹے ۔۔ میری خوشی یقیناً تمہارے لئے سب سے عزیز ہوگی ۔ بیٹا یاد رکھنا تمہارے ابو بہت نیک انسان ہيں ۔ انکے دل کو کبھی تکلیف نہ پہنچانا ، ہمیشہ انکی خوشی کا خیال رکھنا ، انکے سامنے کبھی اونچی آواز سے بات نہ کرنا ۔ باپ کی خوشی میں اللّٰہ کی خوشی ہے اور باپ کی ناراضی سے اللّٰہ ناراض ہوتا ہے ۔ تمہاری تین بہنیں ہیں انکا اچھی طرح خیال رکھنا ۔ وہ تم سے بڑی ہیں ، تم سے بہت پیار کرتی ہیں ، تمہاری مخلص ہیں ، انکے حقوق برابر ادا کرنا ۔ اپنے کاموں کے لیے اپنی بہنوں سے ضرور مشورہ لینا ۔
3-شادی میں تاخیر نہیں کرنا : ۔۔میرے عزیز بیٹے ۔۔ ایک انسان کے لئے سب سے اہم اسکی عزّت و کردار ہے ۔ آج زمانہ تیزی سے بے حیائی و عریانیت کی طرف جارہا ہے ۔ نوجوانوں کا کردار خطرے میں ہے ۔۔ بندے مومن کے کردار کی حفاظت نکاح میں ہے ۔ میرے بیٹے تم تین بہنوں پر ایک بھائی ہو ۔۔۔ یقیناً لڑکوں کی دوست یاری بہت مختلف ہوتی ہے اسلئے نکاح جلدی کرنا۔ نکاح سے تمہاری عزّت و عصمت کی حفاظت ہوگی ۔ اس معاملے میں تم اپنے والد سے بلا تکلف بات کرسکتے ہو ۔۔ کالج جانے سے پہلے تمہارے ابو کی کتاب ' تم شوق سے کالج میں پڑھو ' ایک مرتبہ ضرور پڑھنا ۔
4- کم پر مطمئن رہنا ، زیادہ کی چاہ بربادی کی طرف لے جاتی ہے ۔ قناعت سے کام لینا : ۔۔ بیٹے قرآن میں اسراف سے بچنے اور قناعت کا حکم دیا گیا ہے ۔ قناعت اختیار کرنے کے لئے بہت ضروری ہے کہ انسان کم پر مطمئن رہے ، یاد رکھنا زیادہ کی چاہ ہمیشہ بربادی کی طرف لے جاتی ہے ۔ جتنا انسان کے مقدر میں ہے اُسے اتنا ملتا ہی ملتا ہے ۔ اللّٰہ کبھی فراوانی سے آزماتا ہے ، تو کبھی کم دے کر آزمائش لیتا ہے ۔ اس آزمائش میں وہی کامیاب ہوتے ہیں جو کم پر مطمئن ہوتے ہیں ۔
5- کسی بھی جگہ رہنا وہاں تعمیری کام کرنا ، تعمیری کاموں میں تعاون کرنا ، تخریب کاری سے بچنا ، تخریب کار کوئی بھی ہو اس سے دوری بنالینا : ۔۔میرے لخت جگر میرے عروج ۔۔ اللّٰہ تمہیں یقیناً عروج نصیب کرے گا ۔ تم بہت اونچے مقام پر جاؤگے- تم ڈاکٹر بننا چاہتے ہو یقیناً اللّٰہ تمہیں ڈاکٹر بنائے گا ۔ بچپن میں تم نعرہ لگاتے تھے ' مولانا مودودی آگے بڑھو ہم تمہارے ساتھ ہیں ' یقیناً یہ جذبہ تمہیں تحریک میں کھینچ کر لائے گا ۔ ابھی ایس آئی او کے ممبر ہو بچپن سے چلڈرن سرکل میں کام کررہے ہو ۔۔۔ کہیں بھی جاؤ گھر ہو یا معاشرہ یا پروفیشنل لائف ہو یا تحریکی زندگی ہر جگہ تعمیری کام ہی کرنا ۔ تعمیری کام خلیفتُہ اللّہ ہونے کا اعزاز ہے جبکہ تخریب کاری میں مبتلا ہونا شیطانی کام اور شیطان کی راہ ہے ۔ جو کوئی تعمیری کام کرے ان کا تعاون کرنا اور ہمیشہ تخریب کاروں سے دور رہنا ۔
میرے بیٹے میری اِن نصیحتوں کو یاد رکھنا ان شاءاللہ تم بہت خوش رہونگے ۔ اللّٰہ تمہاری مدد کرے گا ۔
یہ نصیحتیں میری والدہ ماجدہ نے 02 جون 2004 کو مجھے کی تھیں اور 06 جون 2004 کو مجھ سے ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جدا ہوگئی ۔