اصلاح و دعوت
ازدواجی زندگی كے ليے نصيحتيں
نامعلوم
باپ کی اپنے نوجوان بیٹے کو ازدواجی زندگی کے لیے سنجیدہ اور قیمتی نصیحتیں
بیٹے! اگر تم ایک خوشحال اور پُرامن ازدواجی زندگی گزارنا چاہتے ہو، تو میری ان باتوں کو دل سے سنو، سمجھو… اور زندگی کا حصہ بنا لو۔
1. محبت صرف محسوس نہیں، ظاہر بھی کی جاتی ہے۔عورتیں چاہتی ہیں کہ تم ان سے محبت کا اظہار کرو، لفظوں میں، انداز میں، توجہ میں۔یہ نہ سمجھنا کہ وہ خود سمجھ جائے گی۔ تعلق تبھی قائم رہتا ہے جب ہم اظہار میں کنجوسی نہیں کرتے۔
2. سختی اور نرمی کا توازن رکھو۔
عورت سخت لہجے سے گھبرا جاتی ہے، لیکن اگر تم حد سے زیادہ نرمی دکھاؤ گے تو وہ شاید اس کا غلط مطلب لے لے۔بیٹا، اصل راز اعتدال میں ہے — نرمی میں بھی وقار ہو، اور سختی میں بھی شفقت ہو۔
3. جو توقعات تم بیوی سے رکھتے ہو، وہی وہ بھی تم سے رکھتی ہے۔صاف ستھرا لباس، خوشبو، محبت بھرے الفاظ — یہ سب مرد پر بھی اتنا ہی لازم ہے جتنا عورت پر۔ خود کو بہتر رکھو، تاکہ رشتہ بہتر بنے۔
4. گھر اُس کی سلطنت ہے۔عورت اپنے گھر کو اپنی پہچان سمجھتی ہے۔ اس کی سلطنت میں بےجا مداخلت مت کرو۔ اسے آزادی دو کہ وہ گھر کے نظام کو اپنے انداز سے سنبھالے — یہی تمہیں سکون دے گا۔
5. رشتے مقابلہ نہیں ہوتے۔وہ صرف تمہاری نہیں، اپنے ماں باپ اور بہن بھائیوں کی بھی ہے۔ اسے ان سے جدا کرنے کی ضد مت کرو۔ اگر اس نے کبھی تمہارے کہنے پر انہیں چھوڑ بھی دیا… تو اس کا دل کبھی مطمئن نہیں ہو پائے گا — اور دل سے جدا عورت، کبھی مکمل تمہاری نہیں بنے گی۔
6. عورت کی فطرت مکمل سیدھی نہیں ہوتی — اور یہی اس کا حسن ہے۔جیسے کمان یا بھنویں، عورت بھی کچھ ٹیڑھی ہوتی ہے — مگر اسی میں کشش ہے۔ اسے زبردستی سیدھا کرنے کی کوشش نہ کرنا، ورنہ وہ ٹوٹ جائے گی۔نہ حد سے زیادہ سخت بنو، نہ ہر بات مان لینے والے کمزور شوہر۔ بس سمجھداری اور حکمت سے اسے سنبھالنا سیکھو۔
7. عورت بعض اوقات ناشکری کر سکتی ہے۔کتنا بھی کچھ کر لو، وہ ایک کمی کا شکوہ کر سکتی ہے۔ یہ اس کی فطرت ہے — اس سے دل چھوٹا نہ کرنا۔اس کے دوسرے خوبصورت پہلوؤں کو یاد رکھو اور اللہ کے بندوں سے اللہ کے لیے محبت کرنا سیکھو۔
8. کچھ دن عورت کے لیے جسمانی طور پر کمزور ہوتے ہیں۔جیسے اللہ نے ان دنوں میں اس پر عبادات کی چھوٹ دی ہے، تم بھی ان ایّام میں اس پر بوجھ نہ ڈالو۔اس کی مدد کرو، سہولت دو، اور اس کی جسمانی و ذہنی کیفیت کا لحاظ رکھو۔
9. اور آخر میں… یاد رکھو!تمہاری بیوی تمہارے پاس ایک "امانت" ہے، جس کے بارے میں اللہ تم سے پوچھے گا۔اس کے ساتھ محبت، مہربانی اور عزت کا سلوک کرو… جیسے تم اپنے رب سے اپنے لیے رحم کی امید رکھتے ہو۔بیٹا! یاد رکھنا، محبت صرف لینا نہیں، دینا بھی ہے۔ اور ایک مضبوط رشتہ وہی ہوتا ہے جس میں برداشت، سمجھداری، اور شفقت ہو-