پاکستان میں رہنے کے بیس لازمی اصول

مصنف : توصيف اكرم نيازی

سلسلہ : پاکستانیات

شمارہ : اپريل 2025

پاكستانيات

پاکستان میں رہنے کے بیس لازمی اصول

توصيف اكر م نيازی

میری ناقص رائے کے مطابق پاکستان میں زندگی گزارنے کے لیے کچھ ایسے اصول اور رویے اپنانا بے حد ضروری ہیں جو ہمارے معاشرتی نظام اور عمومی رویوں کے مطابق ہوں۔ یہاں کے معاشرتی، اقتصادی، اور سیاسی حالات ایسے ہیں کہ اگر آپ ان کا ادراک نہ کریں اور حکمت عملی سے زندگی نہ گزاریں تو آپ کو مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اسی مقصد کے لیے آپکو بیس ایسے اصولوں سے متعارف کرنے کی کوشش کی ہے جن پر عمل کر کے آپ پاکستان میں اپنے لیے کئی آسانیاں پیدا کرسکتے ہیں اور غیر ضروری مشکلات سے بچ سکتے ہیں.

1-اپنی حیثیت اور طاقت کو پہچانیں:

پاکستان میں رہنے کا ایک اہم اصول یہ ہے کہ آپ اپنی حیثیت اور طاقت کو ہمیشہ ذہن میں رکھیں۔ آپ جتنے بھی مضبوط ہوں، معاشرے میں اپنی حیثیت کو قبول کریں اور یاد رکھیں کہ اپنے مقام سے بڑے لوگوں سے ٹکرانا آپ کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ چاہے وہ معاشرتی ہو، سیاسی ہو، یا معاشی طاقت کے حامل ہوں، ہمیشہ اپنے آپ کو بچانے کی کوشش کریں۔ طاقتور لوگوں کے ساتھ الجھنے سے گریز کریں کیونکہ اگر وہ کوئی قدم اٹھا لیں تو آپ کو اس کا جواب دینے کی سکت نہیں ہوگی اور آپ مسائل میں الجھ سکتے ہیں۔

2-سڑک پر احتیاط برتیں:

پاکستان میں سڑکوں پر چلتے وقت خاص طور پر محتاط رہنا ضروری ہے۔ اگر آپ بائیک یا گاڑی چلا رہے ہیں تو بڑی گاڑیوں سے فاصلہ برقرار رکھیں، کیونکہ اکثر مہنگی گاڑیوں میں ایسے لوگ بیٹھے ہوتے ہیں جو آپ کی زندگی یا جائیداد کو کوئی اہمیت نہیں دیتے۔ اگر آپ کسی بڑی گاڑی کے ساتھ حادثہ کرتے ہیں، تو یقین کریں کہ اس کا مالک یا ڈرائیور آپ کی زندگی کو تکلیف میں ڈال سکتا ہے، اور آپ کے پاس اس کا جواب دینے کا موقع بھی نہیں ہوگا۔ خاص طور پر پروٹوکول والی گاڑیوں سے دور رہنے کی کوشش کریں، کیونکہ ان کے ڈرائیور قوانین کی پرواہ نہیں کرتے اور ان سے الجھنا آپ کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اکثر دو کروڑ کی گاڑی میں بندہ دو ٹکے کا ہوتا ہے اس لیے دو ٹکے کے بندے سے الجھنے سے گریز کریں.

3- سیاسی اور مذہبی بحثوں سے گریز کریں:

ہر ممکن کوشش کریں کہ آپ سیاسی اور مذہبی بحثوں میں نہ الجھیں ۔ چاہے یہ بحث فیس بک کی پوسٹ پر ہو، یا کسی دوست یا عزیز کے ساتھ، ہمیشہ یاد رکھیں کہ پاکستان میں اس وقت برداشت Tolerance کا فقدان ہے اور اکثر لوگ باتوں کو سمجھے بغیر جذباتی ہو جاتے ہیں۔ کسی بھی وقت آپ کی بات پر ردعمل شدید ہو سکتا ہے، اور یہاں تک کہ آپ پر کوئی فتوٰی لگا دیا جا سکتا ہے۔ اس لیے اپنے خیالات کو اعتدال میں رکھیں اور ایسے مباحثوں سے بچیں جو آپ کو مشکلات میں ڈال سکتے ہیں۔

4-بڑا اصلاحی کردار ادا کرنے سے گریز:

یہاں آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ آپ پورے معاشرے کو ایک بہتر نظام میں نہیں بدل سکتے۔ اس لیے انسانی فلاح و بہبود میں اپنا کردار ضرور ادا کریں لیکن یہ کوشش نہ کریں کہ آپ ہر چیز کو ٹھیک کر سکیں گے۔ یہ یاد رکھیں کہ یہاں آپ کے چھوٹے سے عمل کو بھی غلط انداز میں لیا جا سکتا ہے اور آپ کو اس کے نتیجے میں شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ چھوٹے، عملی اقدامات کریں اور جہاں آپ کا اختیار ہے وہیں تک کام کریں۔

5- فیس بک اور سوشل میڈیا پر محتاط رہیں:

سوشل میڈیا پر خاص طور پر فیس بک پر سیاسی پارٹیوں یا پھر Establishment یا نظام پر تنقیدی پوسٹس یا تبصروں سے گریز کریں۔ حکومتی ادارے آپ کی سرگرمیوں پر نظر رکھتے ہیں اور آپ کو اندازہ نہیں ہوتا کہ کس بات پر آپ کی پوسٹ ان کی نظر میں آ جائے اور آپ کے خلاف کارروائی ہو جائے۔ یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ چند جذباتی الفاظ آپ کے لیے مشکل پیدا کر سکتے ہیں۔ اس لیے بہتر ہے کہ آپ سوشل میڈیا پر غیر ضروری مباحثوں میں الجھنے سے گریز کریں اور اپنی بات کو محتاط انداز میں پیش کریں۔جب حکومت یا اداروں کی طرف سے کچھ باتوں کو پسند نہیں کیا جاتا تو خوامخواہ چیمپین نہ بنیں.کوئی ادارہ کیسا ہے اور کیسا نہیں اس پر اپنی رائے ضرور رکھیں لیکن ہر جگہ نہ ڈھنڈورا پیٹیں اور نہ اپنا نظریہ یا رائے پھیلائیں. اگر پھیلانی ہے تو کوئی خیر کی بات پھیلائیں.

6-موبائل اور آن لائن فراڈ سے بچیں:

آج کل ہر کسی کے پاس موبائل فون ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ آن لائن فراڈ کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ ہمیشہ یاد رکھیں کہ اگر کوئی آپ کو کم پیسوں میں زیادہ منافع کا وعدہ کرے، تو اس سے دور رہیں۔ 90 فیصد کیسز میں ایسی اسکیمز فراڈ ہوتی ہیں۔ اپنے اکاؤنٹ کی معلومات کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں، خاص طور پر اگر کوئی بینک یا حکومتی ادارہ بن کر آپ سے رابطہ کرے۔ ایسے کالز یا میسیجز کو فوراً نظرانداز کریں اور اپنے مالی معاملات کو محفوظ رکھیں۔

7- ملازمت کے ساتھ کچھ سیونگ بھی رکھیں :

پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کے لیے یہ ضروری ہے کہ آپ اپنی ملازمت میں استحکام پیدا کریں۔ ملازمت کی سیکیورٹی اب بہت مشکل ہے، اور یہ ضروری ہے کہ آپ کے پاس اپنے چار مہینے تک کا خرچہ سیونگ میں ہو کیونکہ خدانخواستہ اگر آپ کو کسی مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑے، تو آپ اس سے نمٹ سکیں۔

8-اپنے پیسے کو Devalue ہونے سے بچائیں :

آپ کے پاس جو پیسے ہیں، انہیں صرف سیو کرنے کی بجائے بہتر ہے کہ کہیں نہ کہیں سرمایہ کاری کریں۔ بچت کرنے سے پیسے کی قدر وقت کے ساتھ کم ہو جاتی ہے، کیونکہ ہر روز بڑھتی مہنگائی کی وجہ سے پیسہ ڈیپریشیٹ Depreciate ہو رہا ہوتا ہے۔ بہتر ہے کہ آپ سونے یا چاندی میں سرمایہ کاری کریں، کیونکہ یہ وہ چیزیں ہیں جن کی قیمت ہمیشہ بڑھتی رہتی ہے۔

9-ادھار تب دیں جب بھولنے کی ہمت ہو:

پاکستان میں مالی معاملات میں ایک سنہری اصول یہ ہے کہ اگر آپ کسی کو ادھار دیتے ہیں، تو وہ اتنی رقم ہونی چاہیے جسے آپ دے کر بھول سکیں۔ آپ کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ اکثر اوقات ادھار کی رقم واپس نہیں ملتی، اور اس پر دست و گریبان ہونے کی نوبت بھی آ سکتی ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ آپ اپنے مالی معاملات میں محتاط رہیں اور اگر ادھار دیں بھی تو اس قدر رقم دیں جس کی واپسی کی آپ کو فکر نہ ہو۔

10-صحت کا خیال رکھیں:

آپکی صحت ایک قیمتی اثاثہ ہے، اور اس کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے۔ یہاں علاج معالجہ مہنگا ہوتا جا رہا ہے، اور خدانخواستہ اگر آپ کو کوئی بیماری لگ جائے تو آپ کی زندگی اور مالی وسائل شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس لیے اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں۔ روزانہ کم از کم ایک گھنٹے کی واک کریں یا کوئی سادہ ورزش کریں تاکہ آپ اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کو برقرار رکھ سکیں۔ وقت نہ ہونے کا بہانہ مت بنائیں، کیونکہ آپ کے پاس زندگی کا سب سے قیمتی سرمایہ آپ کی صحت ہے، اور اس کے بغیر آپ کچھ نہیں کر سکتے۔

11- دوسروں کے ساتھ حسن سلوک رکھیں:

پاکستانی معاشرہ ایک ایسا معاشرہ ہے جہاں حسن سلوک کی کچھ کمی ہے۔ دوسروں کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں، چاہے وہ آپ کے ملازمین ہوں، دوست ہوں، یا کوئی اجنبی۔ نرمی اور احترام سے پیش آنا نہ صرف آپ کی عزت میں اضافہ کرے گا، بلکہ آپ کو معاشرتی طور پر بھی کامیاب بنائے گا۔

12-برداشت اور تحمل کا مظاہرہ کریں:

پاکستان میں موجودہ صورتحال میں عدم برداشت بہت زیادہ ہے، اس لیے ضروری ہے کہ آپ اپنے اندر تحمل پیدا کریں اور دوسروں کو بھی یہ سکھائیں۔ اپنے بچوں کو خاص طور پر اس بات کی تربیت دیں کہ وہ دوسروں کی بات سنیں اور برداشت کا مظاہرہ کریں۔ معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کی وجہ سے اکثر بچے یا بڑے کوئی ایسا قدم اٹھا لیتے ہیں جس سے ان کی زندگی اور والدین کی عزت داؤ پر لگ جاتی ہے۔ اس لیے اپنے رویوں میں برداشت کو شامل کریں اور اپنے بچوں کو بھی اس کی تربیت دیں۔

13- تعلقات میں توازن رکھیں:

پاکستان میں زندگی گزارنے کا ایک اور اہم اصول یہ ہے کہ آپ اپنے تعلقات میں توازن برقرار رکھیں۔ چاہے وہ رشتہ دار ہوں، دوست ہوں، یا کام کے ساتھی، ہمیشہ اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کسی سے ضرورت سے زیادہ توقعات نہ رکھیں اور اپنی حدوں کو پہچانیں۔ یہاں اکثر لوگوں کے درمیان تعلقات میں دی گئی قربانیوں اور کی گئی مہربانیوں کا بدلہ نہیں ملتا، اس لیے تعلقات میں حقیقت پسندانہ رہیں اور صرف اپنی استطاعت کے مطابق ہی دوسروں کی مدد کریں۔

14-معاشرتی دباؤ سے بچنے کی کوشش کریں:

پاکستان میں اکثر لوگ معاشرتی دباؤ Societal Pressure کا شکار ہوتے ہیں۔ شادی، تعلیم، روزگار، اور مالی حیثیت کے بارے میں معاشرتی دباؤ کا سامنا کرنا ایک عام بات ہے۔ یاد رکھیں کہ آپ کی زندگی کا مقصد دوسروں کی توقعات پر پورا اترنا نہیں، بلکہ اپنی خوشی اور سکون کو برقرار رکھنا ہے۔ اپنے فیصلے معاشرتی دباؤ کی بنیاد پر نہیں، بلکہ اپنے حالات اور وسائل کے مطابق کریں۔ آپ کو ہمیشہ اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے چاہئیں، تاکہ آپ کو بعد میں کسی پچھتاوے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

15- اپنی حفاظت کا خاص خیال رکھیں:

پاکستان میں سیکیورٹی کے مسائل ایک عام حقیقت ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ آپ اپنی اور اپنے خاندان کی حفاظت کو اولین ترجیح دیں۔ رات کے وقت غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں، اور اگر نکلنا ہو تو محفوظ راستے اور ذرائع استعمال کریں۔ اپنے گھر اور گاڑی کی حفاظت کے لیے حفاظتی اقدامات کریں، جیسے سی سی ٹی وی کیمرے اور لاک سسٹم وغیرہ۔ اس کے علاوہ، ان جگہوں سے دور رہیں جہاں سیکیورٹی کا خطرہ ہو، تاکہ آپ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچ سکیں۔

16-قانون سے آگہی حاصل کریں:

پاکستان میں عام شہریوں کی اکثریت قانونی معاملات سے لاعلم ہوتی ہے، جس کی وجہ سے انہیں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے حقوق اور فرائض کو جانیں اور بنیادی قوانین سے آگاہی حاصل کریں۔ اس سے آپ کو ناانصافیوں سے بچنے اور اپنے حقوق کے تحفظ میں مدد ملے گی۔ اگر کسی قانونی مسئلے کا سامنا ہو، تو فوراً کسی وکیل سے مشورہ کریں اور قانونی چارہ جوئی میں کسی قسم کی تاخیر نہ کریں۔

17-اپنی اولاد کو مناسب تربیت دیں:

اپنے بچوں کی زندگی اور دوستوں پر نظر رکھیں۔ اکثر والدین اپنے بچوں کے دوستوں اور سرگرمیوں سے لاعلم ہوتے ہیں، اور جب انہیں علم ہوتا ہے تو بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔ اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر رکھیں کہ وہ کن کے ساتھ اٹھ بیٹھ رہے ہیں، کیا دیکھ رہے ہیں، اور کس طرح کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ اس سے آپ اپنے بچوں کو برے اثرات سے بچا سکتے ہیں اور ان کی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔اپنے بچوں کی تربیت پر خاص توجہ دیں، انہیں اخلاقیات، ذمہ داری، اور سماجی اقدار سکھائیں۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ آپ کی اولاد آپ کی آئندہ نسل کا مستقبل ہے، اور ان کی اچھی تربیت ہی آپ کو معاشرتی عزت دلائے گی۔

18- وقت کی قدر کریں:

پاکستان میں جس چیز کی سب سے کم قدر کی جاتی ہے وہ ہے وقت ۔ وقت کی قدر نہ کرنا آپ کی زندگی میں ناکامی کا سبب بن سکتا ہے۔ ہمیشہ وقت کی پابندی کریں اور اپنے کاموں کو وقت پر مکمل کرنے کی عادت ڈالیں۔ یہ نہ صرف آپ کی شخصیت کو بہتر بنائے گا، بلکہ آپ کی ساکھ کو بھی مضبوط کرے گا۔ دوسروں کے ساتھ معاملات میں بھی اپنے وقت کا قیمتی ہونے کا بتا دیں تاکہ وہ آپکا وقت ضائع نہیں کریں.

19-محنت پر یقین رکھیں اور سیکھتے رہیں :

 دنیا میں آپ کہیں بھی ہوں آپکے لیے سب سے ضروری چیز ہے محنت کرنا اور سیکھتے رہنا  میں نے اکثر دیکھا ہے کہ لوگ شارٹ کٹس اور جلدی کامیابی کے چکر میں اپنے مقصد سے ہٹ جاتے ہیں۔ لیکن آپ کو یاد رکھنا چاہیے کہ مستقل مزاجی اور محنت ہی وہ راستہ ہے جو آپ کو دیرپا کامیابی دلائے گا۔ اپنے کام میں مستقل مزاجی اختیار کریں اور وقت کے ساتھ ساتھ اپنے ہنر کو نکھاریں، تاکہ آپ زندگی کے ہر میدان میں کامیاب ہو سکیں۔

20-گولڈن اصول:اپنا نیٹ ورک بڑھائیں

پاکستان میں حقیقت یہ ہے کہ طاقت اور اثر و رسوخ آپ کی زندگی کو اس انداز میں شکل دیتے ہیں جو صرف قابلیت اور مہارت سے ممکن نہیں۔ چاہے آپ کتنے ہی قابل کیوں نہ ہوں، صحیح لوگوں کے ساتھ تعلقات آپ کے لیے وہ دروازے کھول سکتے ہیں جو عام حالات میں بند رہتے ہیں۔ ایک مضبوط نیٹ ورک بنانا صرف ایک سمجھداری نہیں، بلکہ ضروری ہے، خاص طور پر جب آپ کو کیریئر، کاروبار، یا ذاتی مسائل میں مشکلات کا سامنا ہو۔یہ تلخ حقیقت ہے کہ اثر و رسوخ آپ کو تیزی سے کامیابی کی طرف لے جا سکتا ہے، ایسے مواقع فراہم کر سکتا ہے جو دوسروں کو کبھی نہیں ملتے، اور مشکل حالات میں آپ کی مدد کر سکتا ہے۔ چاہے نوکری کا حصول ہو، کاروباری معاہدے ہوں، یا قانونی اور انتظامی مسائل کا سامنا، صحیح لوگوں کی پہچان بہت فرق ڈال سکتی ہے۔

اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ محنت اور قابلیت کی اہمیت نہیں ہے. یہ اپنی جگہ بہت اہم ہیں۔ لیکن ایک ایسے معاشرے میں جہاں تعلقات اکثر قابلیت پر سبقت لے جاتے ہیں، ایک طاقتور نیٹ ورک بنانا آپ کی کامیابی کے امکانات کو بڑھا دیتا ہے۔ لہٰذا نیٹ ورکنگ میں وقت لگانے سے نہ گھبرائیں چاہے وہ پروفیشنل ایونٹس، Social Gatherings ہوں یا کسی اور پلیٹ فارم پر لوگوں سے ملنے کا موقع ہو۔ آپ کبھی نہیں جانتے کہ کب یہ تعلقات آپ کے لیے اگلا بڑا موقع فراہم کریں یا کسی مشکل وقت میں آپ کی مدد کریں۔

21-کراچی والوں کے لیے اضافی اصول.

کراچی میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں۔ یہ مان لیجیے، یہاں انصاف خواب ہے اور خون سستا۔ ہر دن، کہیں نہ کہیں، کوئی بے گناہ اپنی جان ایک موبائل کے بدلے دے دیتا ہے—ایک ایسا فون جس کی قیمت چند ہزار ہو، مگر جس کے بدلے ایک خاندان یتیم ہو جاتا ہے، ایک ماں کا سہارا چھن جاتا ہے، اور ایک بیوی بیوہ ہو جاتی ہے۔المیہ یہ ہے کہ نہ عدالتوں میں ان قاتلوں کو سزا ملتی ہے، نہ پولیس کوئی قابلِ ذکر کارنامہ دکھا پاتی ہے، اور نہ ہی حکومت کی طرف سے کوئی سنجیدہ توجہ دی جاتی ہے۔یہاں قاتل آزاد گھومتے ہیں اور مرنے والے صرف خبروں کا حصہ بن کر رہ جاتے ہیں۔ حقیقت یہی ہے کہ کراچی میں موبائل چھیننا ایک عام بات ہے، ایک ایسا جرم جو روزانہ دہراتا ہے، اور اس کے خلاف لڑنا صرف ایک بے وقوفی ہے جو زندگی چھین لیتی ہےتو بس ایک بات پلے باندھ لیں: موبائل دے دیں، زندگی مت دیں!

مزاحمت مت کریں۔ ہاتھ جوڑ کر، خاموشی سے جو مانگا جائے دے دیں۔ اپنی ضد یا بہادری کو ثابت کرنے کے چکر میں اپنے پیاروں کو یتیم اور بیوہ مت کریں۔ آپ جانتے ہیں، اس شہر میں بغیر کفیل کے زندگی کیسی ہوتی ہے؟

میری ذاتی رائے میں ملک کے موجودہ حالات اور آئندہ حالات کے لیے بھی یہ اصول آپکے لیے کافی آسانی پیدا کرسکتے ہیں بس ان کو اپنانا شرط ہے.