دين و دانش
كيا نبی ﷺ قرآن بھول سكتے ہيں
شہزاد قريشی
میں باقی ہر مسئلے پر لکھتا رہتا ہوں لیکن احادیث کے معاملے پر خاموشی رکھتا ہوں دل میں یہی خدشہ ہوتا ہے کہ جس حدیث کے بارے میں میں کسی کنفیوژن کا شکار ہوں کیا پتہ وہی میرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا قول ہو۔ اس لیے دل میں سیکڑوں سوالات کے باوجود بھی خاموشی سے تحقیق کرتا رہتا ہوں۔لیکن آج حد ہی ہوگئ۔ ایک پوسٹ نظروں سے گذری جس میں بخاری کی ایک حدیث نقل کی گئ جس میں یہ بتایاگیا کہ ایک صحابی گواہی کے بارے میں نازل شدہ آیات کی تلاوت کررہے تھے۔ رسول اللہ بھی مسجد میں تشریف لائے۔ آپ نے جب اس صحابی کی تلاوت سنی تو فرمایا کہ شکر ہے تم نے یہ آیات سنا دیں ورنہ میں تو انکو بھول ہی چکا تھا۔
اس پوسٹ پر کئ لوگوں نے کمنٹس کیے کسی نے حق میں کسی نے خلاف۔۔ لیکن ایک کمنٹ نے سخت آزمائش میں ڈال دیا۔ وہ روایت کے دفاع میں فرمانے لگے کہ نبی بھی انسان ہوتے ہیں۔ وہ بھی غلطی کرسکتے ہیں۔ وہ بھی بھول سکتے ہیں.
ان بھائ صاحب کا کمنٹ پڑھ کے میں تو سکتے میں آ گیا۔ کئ منٹ تو اسی صدمے کی کیفیت مین گذر گئے۔۔ اللہ جسکی عزت اور کردار کی گواہی خود دیتا ہے۔ وہ اس قرآن کو آپکے قلب کے اندر پہنچاتا ہے۔ وہ غلطی کھا سکتا ہے۔ قرآن کی کچھ آیات کو بھول سکتا ہے۔
لیکن حضرت امام بخاری یا دوسرے جلیل القدر محدثین یا راوی غلطی نہیں کھاسکتے۔ وہ نہیں بھول سکتے۔ کبھی وہ آپ پر جادو کروادیتے ہیں جسکا اثر سال بھر رہتا ہے، کبھی وحی نہ آنے پر آپکو مایوس دکھا کر پہاڑ سے بار بار خودکشی کی کوشش کرواتے ہیں(معاذاللہ)
اس کے علاوہ اس سے آگے کی باتیں بھی میں نے پڑھ رکھی ہیں جنہیں سوچتے ہوئے بھی کانپ اٹھتا ہوں-میں ایک کم علم بندہ ہوں۔ میں نے نہ کبھی کوئ سیرت کانفرنس ایٹنڈ کی۔ نہ کسی احتجاجی مظاہرے میں گیا۔ نہ کبھی ٹائر جلائے نہ کبھی شیشے توڑے۔ میں نبی کی محبت کے نعرے بھی نہیں مارتا ۔ نبی کی سنتیں بھی کم ہی پوری کرتا ہوں۔ کبھی عشق کا دم نہیں بھرا۔ رات کا یہ پچھلا پہر ہے۔ میں خدا کو حاظر ناظر جان کر یہی کہتا ہوں کہ میں بھی اپنے نبی سے اتنی ہی محبت اور عقیدت رکھتا ہوں جتنا کوئ بہت بڑا مومن رکھتا ہے۔
میں نے نہ تو پہلے کبھی نعرے مارے ہیں اور نہ آئیندہ کوئ ارادہ ہے نہ مجھے کسی کی تائید اور پسندیدگی کی ضرورت ہے۔اگر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت ، عصمت کے خلاف کوئ بات ہوگی تو میں ضرور آرگیو کروں گا۔ ضرور سوال کروں گا۔ اور میں سمجھتا ہوں کہ آپ کی عصمت ایک absoulte reality ہے۔ اس میں کسی قسم کی فقہی موشگافیاں اور تاویلیں قطعی ناقابل قبول ہیں۔جس طرح اسلام پسندوں اور بنیاد پرستوں کے نبی محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اسی طرح لبرلز، جدت پسندوں اور روایت شکنوں کے نبی بھی وہی ہیں۔ ان پر جتنا حق آپ کا ہے اتنا ان کا بھی ہے۔
حنيف ڈار لكھتے ہيں
نبئ کریم ﷺ زمین پر لوح محفوظ والے قرآن کا آفیشیل آرکائیو تھے. یہ قرآن ھماری طرح چٹائی گھسا کر حفظ نہیں کیا گیا تھا بلکہ رب کی طرف سے قلب مصطفیﷺ میں کندہ کیا گیا تھا. ڈاون لوڈ کر کے save کیا گیا تھا اور ایکٹیویٹ کر کے سنوایا گیا تھا. کسی لمحے بھی کوئی آ کر اپنا حفظ کیا گیا اس زمینی مصدقہ نسخے سے میچ کر کے چیک کر سکتا تھا. یہ ویسا ھی محفوظ تھا جیسا لوح محفوظ والا اصلی قرآن محفوظ ھے . ایک آیت بھولنے کا اقرار کر کے باقی والے کو مشکوک کرنے کا دروازہ کھول دیا گیا جس کے بارے میں خود اللہ گارنٹی دے رھا ھے کہ سنقرئک فلا تنسی ھم جو آپ کو پڑھائیں گے آپ اس کو کبھی نہیں بھولیں گے. سوائے اس کے جو اللہ خود ھی آپ کو بھلا کر منسوخ کرنے کا ارادہ فرما لے . گواھی والی آیت منسوخ بھی نہیں ھوئی پھر رسولﷺ بھول کیسے گئے؟