پنجا ب ميں گاؤں كو چك كيوں كہا جاتا ہے

مصنف : لوك ورثہ

سلسلہ : معلومات

شمارہ : اگست 2024

معلومات

پنجا ب ميں گاؤں كو چك كيوں كہا جاتا ہے

لوك ورثہ

پنجاب میں گاٶں کو چک کیوں کہا جاتا ہے چک نمبر فلاں فلاں۔محقیقن کہتے ہیں پرانے وقتوں میں جب نہری نظام نہیں تھا یا یوں کہہ لیں پانی تک رسائی مشکل تھی تو انسان نے پانی کے حصول کے لیے بہت جدوجہد کی- کبھی دور دور تک پانی تک پہنچا جاتا کبھی دریاؤں ندیوں کے قریب آباد ہوا جاتا- مختصر یہ کہ پانی کے حصول کے لیے جس چیز نے سب سے اہم کردار ادا کیا وہ کنواں تھا -فلسفے کے استاد اور متعدد کتابوں کے مصنف سید علی عباس جلالپوری کہتے ہیں-جب کنواں کھودا جاتا تو اس میں لکڑی کا بنا گول چک لگا دیا جاتا اور ارد گرد اينٹیں چنی جاتیں -اسی چک کی وجہ سے گاٶں کا نام چک کے نام سے لیا جاتا جبکہ مجید جنجوعہ کہتے ہیں کہ چک کے ارد گرد نہیں بلکہ لکڑی کے چک کے اوپر اينٹیں لگائی جاتیں اور نیچے سے کھداٸی کی جاتی-اور یوں یہ کنواں چک والا کنواں کہلاتا اور یہاں موجود آبادی کو کنویں کی نسبت سے جانا جاتا کیونکہ گاٶں ہمیشہ کسی کے نام یا مشہور چیز یا واقعہ کے نام سے آباد ہوتے رہے ہیں اسی طرح جب کنویں کھودے جاتے تو فلاں نام کا چک لکھ جاتا پھر ان کنوٶں یا گاٶں کو انگریز نے اپنی آسانی کے لیے نمبر الاٹ کر دیے یعنی ہر ضلع میں ایک سے لیکر آگے تک نمبر ۔کچھ کا خیال ہے کہ جو چک کنواں نکالنے کے لیے استعمال کیا جاتا تو تاج برطانیہ اس چک پہ نمبر لگا کہ بھیجتی تب اسی نمبر سے اس کنویں کو نمبر دیا جاتا جو رفتہ رفتہ گاٶں کے لیے استعمال ہونے لگا۔

پھر بعد میں جہاں جہاں نہری نظام قائم ہوا گاٶں یا دیہات کی زمینوں کو نہروں سے سیراب کیا جانے لگا تو ساتھ اسی نہر کی نسبت سے بھی لکھا اور پکارا جانا جانے لگا جیسے کہ چک نمبر1 رب۔(رکھ برانچ) یا چک نمبر 10 گ ب (گوگیرہ برانچ) یا چک نمبر 20 ج ب(جھنگ برانچ) وغیر ہ یا مزید نہروں کے نام سے لکھے پکارے جانے والے گاٶں -اسی طرح اب گاٶں یا دیہات کو لکھا جاتا ہے اب زیادہ تر ان چکوک کو چک نمبر سے ہی پہچانا جاتا ہے-