دور جدید کا شرک

مصنف : مولانا وحید الدین خان

سلسلہ : اصلاح و دعوت

شمارہ : اگست 2024

اصلاح و دعوت

دور جدید کا شرک

وحيدالدين خان

مولانا مناظر احسن گیلانی (1892-1957) نے لکها ہے : پہلوں کی عقلوں کو سورج کی شعاعوں اور آگ کے شعلوں نے اگر چندهیایا تها تو کیا پچهلوں کے سینوں میں برق کی قوتوں ، ایٹم کی طاقتوں ، پٹرول کی توانائیوں نے چکا چوند نہیں لگائی ہے - بزرگوں کے کارنامے ، سورماؤں کی اولوالعزمیوں نے اگر پہلوں کو ان بزرگوں کی پتهر میں کدی هوئی مورتیوں کے آگے جهکایا تها تو کیا پچهلوں کے لیڈروں نے اور قائدوں کے کارناموں نے ان کے اسٹیچو اور فوٹو کے ساتھ ساری عزت و فلاح کو وابستہ نہیں کیا ہے (النبی الخاتم صفحہ 156)

جو لوگ خدا کو نہیں مانتے وه نہیں مانتے - مگر جو لوگ خدا کو مانتے ہیں وه بهی اکثر مشرکانہ انداز میں اس کو مانتے ہیں - موجوده زمانہ میں جس طرح دوسرے معاملات میں تبدیلیاں هوئی ہیں اسی طرح شرک کی صورتیں بهی بدل گئ ہیں - قدیم شرک کی بنیاد اگر توہمات پر تهی تو جدید شرک کی بنیاد علم اور تہذیب پر ہے - بہت سے لوگ صورتوں کی تبدیلی کی وجہ سے یہ سمجهتے ہیں کہ وه شرک میں مبتلا نہیں ہیں - لیکن اگر گہرائی کے ساتھ  جائزه لیجئے تو وه بهی معروف مشرکوں سے کم مشرک نظر نہیں آئیں گے -

خدا کو ماننے کی دو سطحیں ہیں - ایک فطری سطح اور دوسرے شعوری سطح - خدا انسان کے رگ و پے میں سمایا هوا ہے - وه فطرت انسانی میں ہر دوسری چیز سے زیاده پیوست ہے - اس لئے آدمی ہر حال میں خدا کو ماننے پر مجبور ہے - حتی کہ غافل اور ملحد انسان بهی نازک لمحات میں خدا کو پکارنے لگتا ہے - مگر یہ سب فطری سطح پر خدا کا اقرار ہے - اور فطری سطح پر خدا کا اقرار معتبر نہیں - خدا کا اقرار صرف وه معتبر ہے جو شعور کی سطح پر پیدا هو -

مشرک انسان کا معاملہ یہی ہے - وه فطرت کی سطح پر خدا کو ماننے پر مجبور هوتا ہے - مگر وه شعور کی سطح پر خدا کا یقین نہیں کر پاتا - اس لئے خدا کے رسمی اقرار کے ساتھ  وه کچهہ اور ہستیاں بنا لیتا ہے جن سے وه اپنی امیدوں اور تمناؤں کو وابستہ کر سکے - خدا کو اگر چہ وه مانتا ہے - مگر خدا صرف اس کے رسمی عقیدہ کا جز هوتا ہے ، وه اس کے شعور.کا جز نہیں هوتا - وه بظاہر خدا کو مانتا ہے مگر وه اس کے شعور اور احساس میں ایک زنده حقیقت کے طور پر شامل نہیں هوتا - وه اس کے فکر و عمل میں روح بن کر نہیں دوڑتا - اس کے شعور کو زنده یقین اس کے مفروضہ خداؤں سے ملتا ہے - اس کے احساس کو تروتازه تڑپ ان ہستیوں سے ملتی ہے جن کو اس نے محسوس طور پر اپنے سامنے بٹها رکها ہے - خدا اس کے روایتی عقیده کا جزهوتا ہے اور شرکا اس کے جیتے جاگتے ذہن کا جز هوتے ہیں -

شرک کسی صورت کا نام نہیں بلکہ حقیقت کا نام ہے - اور انسان اتنا ظاہر پسند ہے کہ وه ہر زمانہ میں اپنے لئے کوئی نہ کوئی محسوس خدا گهڑ لیتا ہے - وه خدا کو مانتے هوئے عملاً دوسروں کی پرستش کرنے لگتا ہے - حقیقت یہ ہے کہ آج کا انسان بهی اتنا ہی مشرک ہے جتنا قدیم زمانہ کا انسان تها - اگر چہ آج دیوتاؤں کے نام کچهہ اور ہیں اور پہلے کچهہ اور -

توحید یہ ہے کہ آدمی اپنی عقیدت اور اپنے اعتماد کے جذبات کو صرف ایک خدا کے ساته وابستہ کر دے - اور شرک یہ ہے کہ وه زبان سے تو خدا کو خدا کہے  مگر اس کی حقیقی توجہ اور دلچسپیاں خدا کے سوا دوسروں کے ساتھ لگی هوئی هوں -

موجوده زمانہ میں بت کی پرستش بہت سے لوگوں نے چهوڑ دی ہے - مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ شرک ختم هو گیا ہے - شرک اب بهی پوری شان کے ساته لوگوں کے یہاں موجود ہے - فرق یہ ہے کہ آج پتهر کے بت کے بجائے دوسری چیزیں پوجی جاتی ہیں - بے شمار لوگ ہیں جنهوں نے اپنے اعلی ترین جذبات کا مرکز اپنے قائدوں اور رہنماؤں کو بنا رکها ہے - بہت سے لوگ اپنے اداروں اور اپنی جماعتوں کے ساته وہی قلبی وابستگی رکهتے ہیں جو خدا کے ساته هونی چاہئے - بہت سے لوگ اپنے ملک اور اپنی قوم کو خدا کا درجہ دئے هوئے ہیں - بہت سے لوگوں کے لئے معیار زندگی اور مادی ترقیاں وہی برتر مقام حاصل کئے هوئے ہیں جو خدا کا مقام هونا چاہئے -

موجوده زمانہ میں بت پرستی کا شرک زیاده تر عوام میں باقی ره گیا ہے - مہذب اور تعلیم یافتہ لوگوں کا شرک شخصیت پرستی اور ماده پرستی ہے - لوگ خدا کو مانتے هوئے اپنی محبوب شخصیتوں کے پرستار بنے هوئے ہیں - وه زبان سے خدا کا اقرار کرتے ہیں مگر عملًا ان کی ساری گرویدگی صرف مادی مصلحتیں اور دنیوی مفادات سے ہے -

توحید کا پرستار وه ہے جس کے جذبات خدا سے اتنا زیاده وابستہ هو جائیں کہ اس کی تنہائیاں خدا کی یاد میں بسر هوتی هوں - اس کو خدا کے تذکره سے لذت ملتی هو - وه اپنی صبح و شام کی زندگی میں خدا کو سب سے اونچا مقام دئے هوئے هو - اس کی نظر میں خدا کے سوا ہر دوسری چیز ہیچ بن گئ هو - وه سب کچهہ خدا کے حوالے کر کے اپنے آپ کو اس کے لئے خالی کرلے -موحد صرف اللہ والا هوتا ہے اور مشرک اللہ کے ساتھ دوسروں والا بهی -