آج کل لوگوں کا بڑا عجیب سا مزاج بن گیا ہے کہ جب کسی کا بچہ یا بچی پیدا ہو تو فون کر کے پہلی بات کہ امام صاحب کوئی منفرد سا نام بتا دیں اور پھر گھروں میں خود بھی عجیب عجیب سے نام بلکہ بعض تو انتہائی عجیب نام اور پوچھنے پر کہتے ہیں جی قرآن سے دیکھ کر رکھا ہے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔
ذرا سوچئے ہم اپنے بچوں کے کیا نام رکھ رہے ہیں۔ایک پوسٹ پر عجیب وغریب نام رکھنے کی بابت کمنٹس، جن کو یکجا کیا گیا ہے۔پوچھا: بیٹی کا نام کیا رکھا ہے۔کہنے لگے: فیہ۔
ہمارے ہاں سندھ میں لوگ جس دن بچہ پیدا ہوتا ہے وہ ہی نام رکھ دیتے ہیں ۔ جمعو خان۔آچر یعنی اتوار یا خمیسو یعنی جمعرات۔
ہمارے خاندان میں ہیں ایک ''انزلنا''اسی طرح ایک بچی کا نام ہے ''من تشاء'' ''انعمت'' تو اب عام ہوگیا ہے۔سب سے زیادہ ہنسی تب آئی جب نام سنا ''لذینا''۔ پوچھنے پر معلوم ہوا کہ اس کا مادہ ''الذین'' ہے۔پوچھا صاحب آپ کا نام؟ بولے کالو خان۔ہم نے اس کا چہرہ دیکھا تو گورا چٹا
پھر استفسار کیا یہ نام کیوں اور کس نے رکھا
بولے دادا نے رکھا ہے قرآن سے دیکھ کر۔
''قالو'' انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ہم نے مزید انا للہ پڑھا اور اسے رخصت کر دیا۔عرصہ قبل ایک رکشہ والے نے رکشہ پہ بیٹے کانام سارق لکھاہواتھا۔کہنے لگاقرآن سے دیکھاہے۔ سمجھابجھاکے تبدیل کرنے پہ آمادہ کیا۔بچی کا نام ''منھا'' سنا۔میں نے نام رکھنے کی وجہ اور مطلب پوچھا توجواب ملا: ''مطلب کا تو پتا نہیں البتہ قرآن پاک میں یہ لفظ آتا ہے اس لیے رکھا ہے''.ایک بچے نے کلاس میں بتایا کہ اس کے گاؤں میں ایک بچی کا نام ذلک ہے۔ہمارے پڑوس میں ایک خاتون کا نام فَھِیَ رکھا گیا ہے۔ہماری مسجد کے ایک نمازی نے اپنی بچی کا نام ''ِلنْتَ'' رکھا ہوا ہے۔مسجد کے امام صاحب نے تبدیل کرنے کا بولا تو جواب ملا: '' بچی کی دادی کو دورانِ تلاوت یہ لفظ پسند آیا تھا اس لیے رکھا ہے، لہذا دادی کی خوشی کی خاطر یہ نام تبدیل نہیں کر سکتے ''
ہمارے گاؤں میں ایک بچی کا نام حامیہ رکھا گیاتھا۔ایک صاحب نے کہا ''وریشا'' نام رکھا ہے بیٹی کا، ٹھیک ہے؟ دیکھ بھال کے عرض کیا کہ اس میں واو عطف کا اور آخر میں ا لف منصوب ہونے کی وجہ سے ہے۔ کہنے لگے، ''یہ ہمارا مسئلہ نہیں!''
میرا دکھ میرا ہی دکھ تھا
بہت دکھ ہوا یہ دیکھ کر
ہمارے گاؤں کوٹلی لوہاراں مغربی سیالکوٹ میں ایک آدمی نے اپنی بیٹی کا نام اولئک رکھا ہے اور بیٹے کا نام کظیم کہتا یہ قرآن مجید میں ہیں۔میں حجام کے پاس تھا تو کہنے لگا میرے بھائی کو اللہ نے بیٹی دی ہے اور ہم نے اس کا نام ''منھا'' رکھا ہے میں نے کہا یہ کہاں ہے تو کہنے لگا قرآن میں۔
ہمارے ہاں ایک بڑا مسئلہ اور بھی تھا جو خیر اب ختم ہوا کہ اکثر خواتین کے قرآن پڑھنے کا کوئی خاص انتظام نہیں ہوتا تھا۔ ماں بیٹی کو سکھاتی پھر وہ اپنی بیٹی کو اسی طرح نسل در نسل چلتا رہتا۔ بوڑھی خواتین بہت زیادہ تلاوت کرتی تھیں۔ کوئی بچہ پیدا ہوتا تو تلاوت کے دوران دادی/نانی کو کوئی لفظ پسند آتا وہی رکھ لیتا۔اسی کے تحت ہمارے پڑوس میں ایک شخص کا نام ‘‘خبال’’ ہے حالانکہ یہ فساد کو کہتے ہیں۔پٹھان بھائیوں میں صحابہ یا انبیاء کے اسماء پر نام رکھے جاتے ہیں تو ساتھ میں 'حضرت' بھی لگایا جاتا ہے۔حضرت علی،حضرت عمر،حضرت بلال تو میں نے سن رکھے ہیں۔سائیکل خان بھی تھا ہمارے گاؤں میں۔لاریب فیہ ایک بچی کا نام تھا اور ایک بچے کا نام ایک خاتون نے فرعون تجویز کیا۔ایک افغانی بچے کا نام زنیم رکھاگیاتھاجو میں نے تبدیل کیا۔ہماری ایک عزیزہ نے پوتے کا نام ابلیس تجویز کیا، پوچھا گیا تو فرمایا کہ قرآن میں آتا ہے اور جب بھی پڑھتی ہوں بہت اچھا لگتا ہے اس لیے سوچ رکھا تھا کہ یہی نام رکھنا ہے۔شیخ محمد ابن العثیمین رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ کہا جاتا ہے ایک بندے نے اپنے بیٹے کا نام ''نَکْتَلْ'' رکھا، پوچھنے پر کہنے لگا یہ یوسف علیہ السلام کے بھائی کا نام تھا، فأرسل معنا أخانا نکتل... الخ
انا للہ وانا الیہ راجعون
سوات میں ایک خاتون کا نام سنا تھا: فطرنی۔ اس سے بھی عجیب تر نام مردان میں ایک بوڑھی خاتون کا سنا: تجریان!
ایک خاتون نے ہُنَّج نام رکھا، ان سے پوچھا گیا یہ نام کہاں سے آیا تو فرمایا قرآن میں ہے، پوچھا گیا کہاں تو کہا ''وھدیناہ النجدین''
ہمارے گاؤں کی ایک خاتون نے اپنی بھتیجی کا نام ''فاحشہ'' تجویز کیا تھا، شاید ان کو ساؤنڈ بہت اچھا لگا تھا اس لفظ کا۔
یہ لوگ قرآن کے کسی صفحے پر آنکھ بند کرکے انگلی پھیرتے ہیں۔ کسی کے پاس قرآن اس وقت موجود نہ ہو تو کوئی دوسری کتاب حتی کہ اخبار پر بھی انگلی پھیرتے ہیں جہاں آنکھیں کھول لیں وہاں انگلی روک لیتے ہیں اور وہ لفظ نام ہوتا ہے۔ اس حساب پر ہمارے ہاں ‘‘مختلف’’اور ‘‘اچانک’’ بھی نام ہیں۔
جامعہ اسلامیہ میں ایک انڈونیشن لڑکے کا نام رزقاً طیباً ہے۔ہمارے گاؤں میں بھی ایک بزرگ تھے وہ اپنے پوتوں پوتیوں کا نام قرآن سے اسی طرح کا رکھتے تھے، ان کے ایک پوتے کا نام قم اللیل ہے ایک پوتی کانام صلاۃ دوسری کا رب اغفرلی جو اب ‘‘فرلی’’ ہوگیا، ایک لڑکی کو استقرار حمل ہوا تو اس نے نام پہلے ہی تجویز کرلیا لڑکی ہوگی تو ابلیسہ اور لڑکا ہوگا تو ہامان۔
ہمارے گاؤں میں ایک شخص کا نام عبدالسلام ہے، اب ان کے بیٹوں کا نام بھی انہیں کے بروزن انت السلام اور منک السلام رکھا گیا ہے۔پوچھنے پر کہتے ہیں نماز کے بعد کی دعا میں یہ نام آیا ہے تو غلط تھوڑی ہوگا۔
٭٭٭