گرامی قد ر ، مدیر معاون خالد عاربی صاحب
سلام مسنون: کرم بالائے کرم ،ماہنامہ سوئے حرم (ماہ جولائی) موصول ہوا ۔ نورالقرآن کی قسط ۱۱ کا مطالعہ کیا۔ آپ نے ایک عظیم کام کا آغاز کیا ہے ۔ اسے مکمل کرنے کی توفیق عطا ہو۔آمین
۱۔ تراجم میں ألا کا خوبصورت ترجمہ، خبردار، نمبر ۵ (مودودی صاحب) سب سے اچھا ہے۔اور دوسرے نمبر پر ،ألا کا معنی ، آگاہ رہو، (اصلاحی صاحب) ہے ۔یہ بھی مفہوم کو اچھی طرح واضح کرتا ہے۔
۲۔ شیاطین کا معنی ، شریر سرداروں، (تھانوی صاحب) بہت عمدہ ہے۔
۳۔ مرض کا معنی ، حسد، ترجمہ نمبر ۷ (غامدی صاحب) نہایت ہی موزوں ہے
۴۔ اشتروا کا معنی ، خرید لی، ترجمہ نمبر۵ (مودودی صاحب) میں درج ہے جو جملہ کے مفہوم کے توازن کو پوری طرح قائم رکھے ہوئے ہے ۔ اسی طرح ترجمہ نمبر ۳ (احمد رضا صاحب) میں اشتروا کا معنی ، خریدی، بھی موزوں ہے۔
۵۔ چونکہ آیات مذکورہ میں ہدایت اور ضلالت دونوں کی خرید و فروخت یعنی تجارت کا ذکر ہے لہذا لفظ وما کانوا مھتدین کا معنی یہ ہو گا، خریداروں کو سودا کرنے ؍تجارت کرنے؍ نفع و نقصان کو جانچنے کا ڈھنگ نہیں تھا اس لیے انہوں نے ضلالت کو خرید لیا جس میں ان کا نقصان ہے ۔ لہذا وہ نقصان اٹھانے والے ہو گئے کہ ہدایت کو جو نفع مند سودا تھا اس کو حاصل نہ کرسکے ۔
۶۔ تفاسیر کے عنوان کے تحت من الناس اور آمن الناس جوفرق بیان کیا گیا ہے اس سے ذہن کو جلا ملی اور من الناس سے استنباط کہ بشر کہنا بے ادبی ہے ۔
۷۔ آمنو ا کما آمن الناس سے جو استنباط کیا گیا ہے وہ بھی قابل قدر ہے۔
درج بالا نکات کا مطالعہ کرنے سے درست سمت کے تعین میں بڑ ی مدد ملی ہے ۔
براہ کرم اس سلسلہ کو جاری رکھیں ۔ نیز استدعا ہے کہ تفسیرمظہری کو ضرور شامل کریں اس لیے کہ جس منصوبہ پر راقم الحروف کام کرنے میں مصروف ہے اس کی بنیاد تفیسر مظہری ہے لہذا آپ کا بڑا کرم ہو گا کہ تفسیر مظہری کو بھی شامل کر لیں۔
والسلام
حبیبی ، گجرات