سیرت رسولﷺ کی تصانیف میں عام طور سے عہد رسالت کے اہم واقعات کی تاریخیں (قبل ہجرت اور بعد ہجرت) قمری کیلنڈر کے اعتبار سے دی گئی ہیں جو ہجری کیلنڈر کہلاتا ہے اسے 638عیسوی میں حضرت عمرؓ نے اپنے دورِ خلافت میں نافذ کیا تھا۔ مستند اسلامی تاریخ کی کتابوں (طبرانی، واقدی، ابن ہشام، ابن سعد ابن حبیب وغیرہ) میں تاریخوں کی بابت کافی اختلاف پایا جاتا ہے۔ چنانچہ ان حوالوں کی مدد سے جب عہد رسالت کے واقعات اور حادثات کی تاریخیں عیسوی یا جولین(Julian)کیلنڈر کے اعتبار سے متعین کی گئیں تو یہ اختلاف کچھ زیادہ ہی ظاہر ہوئے۔ یہ صورتِ حال اصل میں قبل اسلام مکہ اور مدینہ میں مروج جاہلیت(Pagan)اور عبرانی کیلنڈروں کی بنا پر ہوئی جن پر مسلمانوں کو ہجرت کے بعد بھی انحصار کرنا پڑا۔ ان کیلنڈروں کو خاص وقفہ کے بعد دن اور گھنٹوں کے اضافے کے ساتھ صحیح کرنا (Intercalation)ہوتا تھا جو ایک مشکل کام تھا اور جن کی بنا پر مسلم مورخین کو بھی دقتوں کا سامناہوا۔ ان کا سامنا اس وقت بھی محسوس کیا گیا جب موجودہ صدی اور پچھلی صدی کے دانشوروں(واشنگٹن ارون، کاسین ڈی پرسیول، ڈاکٹر حمید اللہ، سید امیر علی وغیرہ) نے ان تاریخوں کو عیسوی کیلنڈر میں منتقل کیا۔ ان محققین نے البیرونی کی تحقیق سے کافی فیض حاصل کیا، لیکن بہرحال کچھ اختلافات (جن کی کوئی خاص اہمیت نہیں ہے)باقی رہے۔یہ اختلافات نبی کریمؐ کی تاریخِ پیدائش ، تاریخِ ہجرت، تاریخِ جنگ احد وغیرہ کے ضمن میں آج بھی بنے ہوئے ہیں۔ مثلاً رسول کریمؐ کی پیدائش کی تاریخ ڈاکٹرحمیداللہ کے مطابق 17جون 569عیسوی ہے جبکہ Percival کی تحقیق میں یہ20اگست 570عیسوی بتائی جاتی ہے۔ اس طرح سید امیر علی نے 29اگست 670 عیسوی اور Springer نے 20 اپریل 671 عیسوی تجویز کیا ہے۔لیکن عام طور سے مسلم اور غیر مسلم محققین نے پیدائش رسول کے سال کو 570عیسوی ہی قرار دیا ہے۔کہا جاتا ہے کہ اسی سال ابرہہ کا حملہ مکہ پر ہوا تھا اور یقینی طور سے رسولﷺ کی پیدائش اسی حملہ کے بعد 55دنوں کے اندر ہی واقع ہوئی تھی۔ چونکہ پیدائش کا مہینہ ربیع الاول کا بتایا جاتا ہے، اس اعتبار سے 570عیسوی میں جون سے جولائی تک کی کسی تاریخ کو پیدائش رسولﷺ کا دن ماننا پڑے گا۔ چنانچہ محققین کے نظریے سے ممکنہ تاریخ23جون570 عیسوی یا 3جولائی 570عیسوی ہو سکتی ہے۔
ہجرت کی عیسوی تاریخوں میں بھی اختلافات پائے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر حمید اللہ کا دعویٰ ہے کہ یہ واقعہ 31مئی622عیسوی کو ہوا۔جبکہ Muirکے اعتبار سے 28جون622عیسوی میں ہجرت شروع ہوئی۔ عبداللہ یوسف علی ماہ ستمبر میں ہجرت کا خیال ظاہر کرتے ہیں۔جنگ احدکے بارے میں Percival کہتا ہے کہ یہ جنوری625 عیسوی میں لڑی گئی۔ لیکن Rodinsonکی تحقیق اسے 23مارچ625عیسوی بتاتی ہے۔بہرحال عیسوی تاریخوں میں اختلافات کا ہونا ایک لازمی امر ہے۔ اور بظاہر فلکیات اور ریاضی کے علوم کی موجودہ ترقیوں کے باوجود کسی یقینی نتیجہ پر پہنچنا ممکن نظر نہیں آتا۔
زیر نظر مضمون میں دورِ رسالت کی چند اہم تاریخیں عیسوی کیلنڈر کے اعتبار سے دی جا رہی ہیں جو غالباً ان لوگوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہوں گی جو ہجری کیلنڈر سے زیادہ واقفیت نہیں رکھتے۔ ویسے بھی آج کے معاشرہ میں عیسوی کیلنڈر کا ہی چلن ہے یہ تاریخیں ممکنہ مہینہ اور سال کے اعتبار سے پیش کی جا رہی ہیں اور جن تاریخوں کے دنوں میں کوئی زیادہ اختلاف نہیں ہے وہاں دن کو بھی واضح کر دیا گیا ہے:
570ء جون جولائی: پیدائش رسولؐ
572 ء اگست ستمبر: پیدائش حضرت ابوبکرؓ
574ء جنوری: پیدائش حضرت عثمانؓ
575ء جون: وفات والدہ رسولؐ
577ء جون: وفات حضرت عبدالمطلب
581 ء جنوری:سفر شام(رسول ہمراہ حضرت ابو طالب)
581ء جولائی: پیدائش حضرت عمرؓ
594ء جون: نکاح رسول ؐہمراہ حضرت خدیجہؓ
600ء اپریل: پیدائش حضرت زینبؓ
600ء اگست: پیدائش حضرت علیؓ
602 ء مارچ: پیدائش حضرت رقیہؓ
603 ء :پیدائش حضرت امِ کلثومؓ
604ء جون: تعمیر نو کعبہ
604ء ستمبر: پیدائش حضرت فاطمہؓ
606ء مارچ: پیدائش حضرت عائشہؓ
609 ء دسمبر22: پہلی وحی کا نزول
613ء دسمبر: ہجرت حبشہ
614ء جون: واقعہ اسراء
615ء فروری ’مارچ: حضرت عمرؓ کا قبولِ اسلام
618ء دسمبر: رسولؐ کا سفر طائف
618ء دسمبر: وفات حضرت خدیجہ ؓ
619ء جنوری: وفات حضرت ابوطالب
619ء ستمبر؍ اکتوبر: مدینہ کے ایک اہم قبیلہ کے 6 سرداروں کی رسولؐ سے ملاقات
620ء نومبر29: واقعہ معراج
621ء جنوری: مدینہ کے 12’اصحاب کا پہلی مرتبہ قبول اسلام
621ء دسمبر: نکاح رسولؐ ہمراہ حضرت عائشہؓ
622ء: مدینہ کے ستر اصحاب کا قبولِ اسلام
622ء: ہجرت (سفر مدینہ)
623ء اکتوبر31: وحی بحکم رمضان
623ء نومبر15: تبدیلی قبلہ
623ء دسمبر16: غزوۂ بدر
623ء دسمبر:وفات حضرت رقیہؓ
623ء دسمبر30: پہلی عیدالفطر
624 ء جنوری: نکاح رسولؐ ہمراہ حضرت ام سلمیٰؓ
624ء مارچ7: پہلی عیدالاضحی
624ء اگست: رسولؐ کی صاحبزادی ام کلثومؓ کا نکاح
624ء اکتوبر: پیدائش حضرت حسنؓ
624ء نومبر: نکاح رسولؐ ہمراہ حضرت زینبؓ بنت خزیمہ(6ماہ بعد حضرت زینب کی وفات)
624ء نومبر: نکاح رسول ؐ ہمراہ حضرت حفصہؓ بنت عمرؓ
624ء دسمبر؍625ء جنوری: غزوۂ احد
624ء دسمبر؍625ء جنوری: شہادت حضرت حمزہؓ
625ء جون: غزوۂ بنو نضیر
625ء: مکمل پابندی شراب
626ء جنوری: پیدائش حضرت حسینؓ
626ء نومبر9:چاند گرہن دوران رسالت
627ء جنوری:نکاح رسولؐ ہمراہ حضرت زینبؓ بنت جحش
627ئجون24: غزوۂ خندق
627ء نومبر:نکاح رسولؐ ہمراہ حضرت جویریہؓ بنت حارث
628ء جنوری14: صلح حدیبیہ
628ء مارچ: حکمرانوں کو خطوط رسولؐ
628ء اپریل: سورج گرہن دوران رسالت
628ء جون: غزوۂ خیبر
628ء جون: نکاح رسول ؐہمراہ حضرت صفیہؓ
628ء: خیبر کی یہودی عورت کا رسولؐ کو زہر آلود گوشت پیش کرنا
629-630ء دسمبر؍جنوری: سفر اور فتح مکہ
630ئجنوری2: غزوۂ حنین
630 ء مارچ: واپسی مدینہ
630ء مارچ: عہد رسالت میں پہلی مرتبہ ٹیکس کی وصولیابی
630ء جولائی: غزوۂ تبوک
630ء نومبر:رسولؐ کی صاحبزادی ام کلثومؓ کی وفات
630ء دسمبر: نجران کے وفد کی رسول ؐ سے ملاقات
631ء مارچ؍اپریل: فتح مکہ کے بعد حج بہ قیادت حضرت ابوبکرؓ
632ء جنوری27: وفات حضرات ابراہیمؓ (صاحبزادہ رسولؐ)
632ء جنوری27: سورج گرہن
632ء مارچ8: آخری حج رسول صلی اللہ علیہ وسلم
632ء جون8: وصال رسول صلی اللہ علیہ وسلم
632ء جون9: (بوقت شب) تدفین رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
نوٹ: مندرجہ بالا دی گئی عیسوی تاریخیں طبری کی ہجری تاریخوں سے زیادہ مطابقت رکھتی ہیں۔ (بشکریہ ماہنامہ الفیصل’انڈیا)