عالمی معیار کا ادارہ جو ملکی معیشت کی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
آج ایمکوکو یہ فخر حاصل ہے کہ وہ سرامک کی پیداواری صلاحیت اور کوالٹی کے اعتبار سے پاکستان کا سب سے بڑا ادارہ ہے جو تیس ہزار ٹن سالانہ سرامک میٹریل تیار کر رہا ہے۔
ایمکو انڈسٹریز لمیٹڈ ’ بلا شبہ وطن عزیز میں سرامک ٹائلیں اور انسولیٹر بنانے کا نہ صرف سب سے بڑا ادارہ ہے بلکہ عالمی منڈ ی میں معیار اور کوالٹی کے اعتبار سے بھی ایک اہم نام ہے۔ یہ ادارہ ایک طرف مقامی خام مال سے ملکی ضروریات پوری کرنے کا فریضہ انجام دے رہا ہے اور دوسری طرف عالمی معیار کے انسولیٹرز برآمد کر کے وطن عزیز کے لیے قیمتی زر مبادلہ کی فراہمی اور بیرونی دنیا میں پاکستان کی نیک نامی کا باعث بھی بن رہا ہے۔
ایمکو انڈسٹریز نے اصل میں امیپریل الیکٹرک کمپنی کی آغوش سے جنم لیا تھا جو کہ ۱۹۳۱ میں قائم کی گئی تھی۔قیام پاکستان کے بعد مرحوم عطا ء الرحمن کی ان تھک محنت اور کاوشوں سے ۱۹۵۴ میں لاہور میں ا لیکٹریکل ایکوپمنٹ مینوفیکچرنگ کمپنی لمیٹڈ(ایمکو)قائم کی گئ جوکہ اس وقت ملک میں انسولیٹر بنانے کا پہلا پلانٹ تھا۔یہ جاپان اور فرانس کے فنی تعاون سے قائم کیا گیا تھا۔ملکی صنعت کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے پیش نظر ایمکو کی پیداواری صلاحیت کو بڑ ہانے کا فیصلہ کیا گیا اور ۱۹۶۵ میں اسے اس قابل کر دیاگیا کہ یہ تمام اقسام کے انسولیٹرز تیا رکر سکے حتی کہ وہ بھی جو ہائی ٹینشن لائنز کیلئے درکار ہوتے ہیں۔
این جی کے ( جاپان ) کے تعاون سے ایک نیا پلانٹ لاہو ر شیخوپورہ روڈ پر ۱۹۶۸ میں قائم کیا گیا۔چونکہ الیکٹریکل سرامک کے لیے انتہائی فنی نوعیت اور تجربہ کا حامل سٹاف اور مشینری درکار ہوتی ہے اس لیے اس شعبے میں دنیا بھر میں معروف جاپان کی اس کمپنی یعنی این جی کے ’ کے ساتھ ۱۵ سالہ تعاون کا معاہد ہ کیا گیا۔ایمکو اس تعاون کے ساتھ معیاری انسولیٹرز مقامی خام مال ہی سے تیار کر رہی ہے۔اب یہ پلانٹ اللہ کے فضل سے پاکستان ہی کے انتہائی تجربہ کار انجنیزر اور ۶۰۰ فنی کارکنوں کی خدمات سے ۶۰۰۰ ٹن سالانہ انسولیٹرز تیار کر رہا ہے۔
کمپنی کی بے مثال ترقی میں جہاں کمپنی کے مرحوم مینجنگ ڈائریکٹر عطا ء الرحمن صاحب کی بے پنا ہ لگن اور خلوص کا حصہ ہے وہیں موجودہ ڈائریکٹر ایس ۔ اے ۔ منان صاحب کی سر پرستی اور محنت کوبھی کم دخل نہیں۔ایمکو کو یہ فخر حاصل ہے کہ آج یہ دنیا کی ان چند بہترین کمپنیوں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے جو معیاری انسولیٹر تیار کر تی ہیں۔۱۹۸۳ میں کمپنی کو ایمکو انڈسٹریز لمیٹڈ کا نام دیا گیا اور اسے سٹاک ایکسچینج میں بطور پبلک لمیٹڈ کمپنی رجسٹرڈ کیا گیا۔
انسولیٹرز کے علاوہ ایمکو سرامک ٹائل بنانے میں بھی اپنا ثانی نہیں رکھتی۔ایمکو کی بنی ہوئیں ٹائلیں گھروں سے لے کر دفاتر تک ’ فیکٹریوں سے لے کر صنعتوں تک’ کمرشل پلازوں سے لے کر مساجد تک ہر جگہ بڑ ے ذوق سے استعمال کی جاتی ہیں۔ یہ نہ صرف تعمیراتی حسن میں اضافہ کر تی ہیں بلکہ ایک معیار ی ذوق کی آئینہ دار بھی بن چکی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ہر نفاست پسند شہری انہی کا انتخاب کر تاہے۔۱۹۸۳ میں ایمکو نے وال ٹائلز کے لیے ایک انتہائی جدید قسم کا پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا جس کی پیداواری صلاحیت سات لاکھ مربع میٹر سالانہ تھی۔اس کے لیے تمام مشینری جرمنی اور اٹلی سے درآمد کی گئی۔۱۹۸۵ میں اس پلانٹ نے کام شرو ع کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ مارکیٹ پر چھا گیا اسوقت بلا شبہ آرائشی وال ٹائلز میں یہ سب سے بڑا نام ہے۔ فرشی ٹائلوں کے لیے ایک پلانٹ نے ۱۹۹۱ میں کام شروع کیا جس کی سالانہ پیداواری صلاحیت دس لاکھ مربع میٹر سالانہ ہے۔یہ پلانٹ بھی پاکستان میں اپنی نوعیت کا واحد پلانٹ ہے۔
آج ایمکوکو یہ فخر حاصل ہے کہ وہ سرامک ٹائلز کی پیداواری صلاحیت اور کوالٹی کے اعتبار سے پاکستان کا سب سے بڑا ادارہ ہے جو تیس ہزار ٹن سالانہ سرامک میٹریل تیار کر رہا ہے۔
ایمکوجہاں اداروں اورصنعتوں کی ضروریات کا خیال رکھتاہے وہیں انفرادی صارفین کو بھی پوری اہمیت دیتاہے اور اس کے ساتھ ہی ساتھ بیرونی دنیا میں بھی وطن عزیز کا نام روشن کرنے کیلئے ہمہ وقت کوشاں رہنے کو اپنا فریضہ سمجھتا ہے۔