ڈنمارک کے اخبار نے نبی اکرم ﷺ کے توہین آمیز خاکے شائع کیے ، پھر یکے بعد دیگرے یورپی ممالک بھی گستاخی کے مرتکب ہوئے ۔ ان توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے کیا مقاصد ہیں اور یورپی مسلمانوں کا فرض منصبی کیا ہے ، یہ ایک الگ موضوع ہے ۔ البتہ دوسرے علاقہ کے مسلمانوں پر کیا ذمہ داری عائد ہوتی ہے وہ کیا ہے ؟ وہ سید الکونین ﷺ کی ذات اقدس پر پہلے کی نسبت کثرت سے دورد پڑھیں ، جمعہ کے روز بعد از نماز عصر اس کا خصوصی اہتمام کریں ۔ اتباع رسولﷺ کے معاملہ میں جن عملی کوتاہیوں کا شکار ہیں ان پر ثابت قدمی سے عمل کرنے کا پختہ عزم کریں ۔ مثلا نماز زکوۃ کے معاملہ میں سستی ہو تو آئندہ باقاعدگی سے ادا کریں ۔ علاوہ ازیں جھوٹ ، بددیانتی ، جوا ، سودی کاروبار جیسی روحانی بیماریوں میں خدانخواستہ ملوث ہوں تو آئندہ کے لیے توبہ کریں ۔ لیکن مظاہروں میں عوامی وقومی املاک کو نقصان پہنچا کر دہشت گرد ہونے کا جواز مہیا نہ کریں ۔ بلکہ اتباع رسول پر استقامت کا مظاہرہ پیش کر کے کامل مومن او رعاشق رسول ہونے کا ثبوت دیں ۔ وہ سیاسی نظام جو شتر بے مہار آزادی رائے کو قانونی تحفظ دیتا ہو اس کی آبیاری کرنے سے گریز کریں ۔ اور امارت وخلافت کی بحالی کے لیے امر بالمعروف ونہی عن المنکر کا فریضہ سرانجام دے کر حتی المقدور جدوجہد کریں ۔ تو یقینا اللہ کی رحمت ونصرت جوش میں آئے گی وہ مسلم حکمرانوں کی بے حسی کے ازالہ کے لیے اور امت مسلمہ کی ملی غیرت کی کمان کے لیے سلطان صلاح الدین ایوبی جیسی صفات والا لیڈر ضرور پیدا کرے گا ۔ انشاء اللہ