فلسفے کا استاد کلاس میں پہنچا تو اس کے ہاتھ میں کچھ پیکٹ تھے اور ایک بڑا گلاس ۔ اس نے آتے ہی کچھ کہے بغیر گلاس کو میز پر رکھا اوراسے چھوٹی چھوٹی گیندوں سے بھر دیا۔ پھر اس نے طلبا سے پوچھا کہ کیا گلاس بھر گیا ہے۔طلبا نے کہا ،جی ہاں یقینا بھر گیا ہے۔پھر اس نے کنکریوں کی ایک پڑیا کھولی اوراسے اس گلاس میں ڈال دیا۔ کنکریوں نے گیندوں کے درمیان موجود خالی جگہ کو پر کر دیا۔ استاد نے پھر پوچھا کہ کیا گلاس بھرا ہوا ہے۔ شاگردوں نے کہا جی۔ اس کے بعد استاد نے ریت کی پڑیا کھولی اور اسے گلاس میں ڈال دیا۔ ریت نے بھی گلاس میں اپنی جگہ بنا لی اور گلاس میں موجود خلاکو پر کر دیا۔ استاد نے پھر پوچھا کہ کیا گلاس بھرا ہوا ہے ۔ شاگردوں نے کہا ،جی۔ اس نے دوبارہ پوچھا کہ کیا گلاس بھرا ہوا ہے، شاگردوں نے کہا، یقینا۔ اس نے پوچھا کہ گلاس میں مزید کسی چیز کی گنجائش ہے ۔ شاگردوں نے کہا، بالکل نہیں۔ استاد نے چائے سے بھرا ایک کپ اٹھایا اور اسے بھی اس گلاس میں ڈال دیا۔ چائے نے بھی اپنی جگہ بنا لی اور گلاس حسب معمول بھرے کا بھرا رہا۔ شاگرد ہنس پڑے۔ جب ان کی ہنسی کم ہوئی تو استاد نے کہا کہ میں یہ بتانا چاہتا تھا کہ یہ گلاس تمہاری زندگی کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس میں موجود گیندیں تمہاری زندگی کی انتہائی اہم چیزیں ہیں،جیسے تمہارا ایمان،تمہارے والدین، تمہارے بیوی بچے ، تمہاری صحت اور تمہارے مقاصد،اگر تم سے باقی ہر چیز چھن جائے تو پھربھی تمہاری زندگی مکمل اور بھری ہوئی ہو گی۔کنکریوں کی مثال کم اہم چیزوں کی ہے جیسے تمہار ا روزگار، تمہاری کا ر، تمہارا مکان وغیرہ۔ او رریت کی مثال بہت ہی کم اہم چیزوں کی ہے جن کے بغیر بھی زندگی گزر سکتی ہے۔ لیکن یاد رہے کہ اگر تم نے گلاس میں پہلے ریت بھر دی تو پھر کسی چیز کی جگہ باقی نہ بچے گی۔یہی حال زندگی کا ہے ۔ اگر تم نے اپنا سارا وقت ، ساری صلاحیتیں ، اور ساری قوتیں غیر ضروری چیزوں پر صرف کر دیں تو پھرکچھ باقی نہ بچے گااو رتمہاری زندگی کا گلاس بظاہر بھرانظر آئے گا مگر حقیقت میں خالی ہو گا۔اس لیے زندگی میں ترجیحات مقرر کرو ۔ گیندوں کو سب سے اہم سمجھو ا ن پر سب سے زیادہ وقت اور قوت صرف کرو اور ان کو کسی قیمت پر ضائع نہ ہونے دو۔ کنکریوں کو بھی کچھ وقت دو مگر ریت کی فکر نہ کرو۔ریت بس ریت ہے۔ایک شاگرد نے پوچھا جناب چائے کاکپ کس چیز کی نمائندگی کرتاہے ۔استاد مسکرایااور کہا مجھے اس سوال کی امید تھی یہ کپ ظاہر کرتا ہے کہ زندگی کا گلاس چاہے کتنا ہی بھر ا کیوں نہ ہوپھر بھی اس میں اتنی گنجائش ضروررہتی ہے کہ تم کسی دوست کے ساتھ ایک کپ چائے پی سکو۔(انٹر نیٹ سے عمر فاران کا انتخاب)